ہندوؤں کے تشدد سے جاں بحق ہونیوالے اخلاق کے فریج میں گائے کا گوشت نہیں تھا سرکاری رپورٹ

اترپردیش میں 29ستمبر کوہندوانتہا پسندوں نے اخلاق کو گائے ذبح کرنے اوراس کا گوشت کھانے کا الزام میں قتل کردیا تھا


ویب ڈیسک December 28, 2015
29سمبر کو اترپردیش کے علا قے دادری کی مندر سے اعلان کیا گیا کہ محمد اخلاق کے گھر میں گائے کا گوشت رکھا ہوا ہے، فوٹو فائل

گائے کا گوشت کھانے کے شک میں بے دردی سے قتل کیے جانے والے اخلاق کے فریج کے معائنے کے بعد اترپردیش کی سرکار کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ اخلاق کے فریج میں گائے کا نہیں بلکہ بکرے کا گوشت موجود تھا جس نے ایک بارپھر ہندو معاشرے کی انتہاپسندی اور عدم برداشت کی بھیانک تصویر دنیا کے سامنے لا کھڑی کی ہے اور اس کے سیکولرازم کے چہرے کو داغ دار کردیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش کی حکومت کی واقعہ پر جاری کردہ ویٹرنری رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ محمد اخلاق کے فریج میں گائے کا نہیں بلکہ بکرے گوشت رکھا ہوا تھا۔

رپورٹس میں کہا گیا کہ دادری کے علاقے میں موجود مندر سے اعلان کے بعد انتہا پسندوں نے اخلاق اور اس کے بیٹے کو گھر سے نکالا اور بے دردی سے زودوکوب کیا جس سے اخلاق زندگی کی بازی ہار گیا جب کہ اس کا بیٹا شدید زخمی حالت میں اسپتال میں زیرعلاج رہا۔

واضح رہے کہ اتر پردیش کے علاقے دادری کے رہائشی محمد اخلاق کو رواں سال 29 ستمبر کو ہندو انتہا پسندوں نے گائے کو ذبح کرنے اور اس کا گوشت کھانے کا الزام لگاتے ہوئے قتل کردیا تھا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں