محمد عامر کو ٹیم میں شامل کرنے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر
کرکٹر پاکستان کی بدنامی کا باعث بن چکا ہے لہٰذا عدالت ٹیم میں شمولیت سے روکنے کا حکم دے، درخواست گزار
KARACHI:
اسپاٹ فكسنگ ميں سزا يافتہ كركٹر محمد عامر کو قومی ٹیم میں شامل کیے جانے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق محمد عامر کو قومی ٹیم شامل کرنے کے خلاف منصب اعوان ایڈووکیٹ کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے جس میں چیئرمین پی سی بی شہریار خان اور قومی ٹیم کے کوچ وقار کو یونس کو فریق بنایا گیا ہے جب کہ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کرکٹر اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کے باعث دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی کا باعث بن چکا ہے۔
درخواست گزار کا کہنا ہےکہ ملک کی بدنامی کا باعث بننے والے سابق کرکٹر کو نیوزی لینڈ میں ہونے والی سیریز میں کھلاڑی کی حیثیت سے شامل کیا جانا قوانین کی خلاف ورزی اور عوامی اشتعال کا سبب ہے۔ درخواست ميں استدعا كی گئی كہ عدالت كركٹر محمد عامر كو ٹيم ميں شامل كرنے اور ٹريننگ كيمپ ميں شركت سے روكنے كے احكامات صادر كرے۔
اسپاٹ فكسنگ ميں سزا يافتہ كركٹر محمد عامر کو قومی ٹیم میں شامل کیے جانے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق محمد عامر کو قومی ٹیم شامل کرنے کے خلاف منصب اعوان ایڈووکیٹ کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے جس میں چیئرمین پی سی بی شہریار خان اور قومی ٹیم کے کوچ وقار کو یونس کو فریق بنایا گیا ہے جب کہ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کرکٹر اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کے باعث دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی کا باعث بن چکا ہے۔
درخواست گزار کا کہنا ہےکہ ملک کی بدنامی کا باعث بننے والے سابق کرکٹر کو نیوزی لینڈ میں ہونے والی سیریز میں کھلاڑی کی حیثیت سے شامل کیا جانا قوانین کی خلاف ورزی اور عوامی اشتعال کا سبب ہے۔ درخواست ميں استدعا كی گئی كہ عدالت كركٹر محمد عامر كو ٹيم ميں شامل كرنے اور ٹريننگ كيمپ ميں شركت سے روكنے كے احكامات صادر كرے۔