حصص مارکیٹ میں تیزی کے باعث 173پوائنٹس کا اضافہ
کاروباری حجم گزشتہ بدھ کی نسبت 14.86 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر12 کروڑ38 ہزار340 حصص کے سودے ہوئے
ISLAMABAD:
غیرملکیوں، بینکوں اورمیوچل فنڈز کی فروخت کے باوجود کراچی اسٹاک ایکس چینج میں 4 روزہ تعطیلات کے بعد پیرکو تیزی کا رحجان غالب رہا جس سے انڈیکس کی32600 کی حد دوبارہ بحال ہوگئی، تیزی کے سبب 47.57 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں بھی46 ارب82 کروڑ13 لاکھ69 ہزار264 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ تقویمی سال کے اختتامی ایام پرسرمایہ کاری کے بیشتر شعبے اگرچہ پرانے سودوں کے تصفیوں میں مصروف ہیں لیکن اس کے باوجود مارکیٹ میں استحکام بھی ان کے لیے ضروری ہے، یہی وجہ ہے کہ پیر کو انفرادی سرمایہ کاروں نے اپنی خریداری سرگرمیاں بڑھاکر مارکیٹ کو مندی سے بچالیا اور غالب امکان ہے کہ منگل کو بینکنگ اور میوچل فنڈز کی جانب سے فروخت کے بجائے خریداری کا رحجان غالب ہوسکے جس سے تیزی کا تسلسل قائم رہنے کا بھی امکان ہے۔
ٹریڈنگ کے دوران مختلف شعبوں کی جانب سے فروخت کا رحجان غالب ہونے کے باوجود مارکیٹ مثبت زون میں رہی تاہم ایک موقع پر262.58 پوائنٹس تک کی تیزی ضرور متاثر ہوئی، کاروبارکے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس173.29 پوائنٹس کے اضافے سے 32674.04 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 91.76 پوائنٹس بڑھ کر 19193.60 ، کے ایم آئی30 انڈیکس 462.98 پوائنٹس اضافے سے 55178.46 اور آل شیئر اسلامک انڈیکس68.17 پوائنٹس بڑھ کر 15392.08 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ بدھ کی نسبت 14.86 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر12 کروڑ38 ہزار340 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار330 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 157 کے بھاؤ میں اضافہ، 143 کے داموں میں کمی اور30 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
غیرملکیوں، بینکوں اورمیوچل فنڈز کی فروخت کے باوجود کراچی اسٹاک ایکس چینج میں 4 روزہ تعطیلات کے بعد پیرکو تیزی کا رحجان غالب رہا جس سے انڈیکس کی32600 کی حد دوبارہ بحال ہوگئی، تیزی کے سبب 47.57 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں بھی46 ارب82 کروڑ13 لاکھ69 ہزار264 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ تقویمی سال کے اختتامی ایام پرسرمایہ کاری کے بیشتر شعبے اگرچہ پرانے سودوں کے تصفیوں میں مصروف ہیں لیکن اس کے باوجود مارکیٹ میں استحکام بھی ان کے لیے ضروری ہے، یہی وجہ ہے کہ پیر کو انفرادی سرمایہ کاروں نے اپنی خریداری سرگرمیاں بڑھاکر مارکیٹ کو مندی سے بچالیا اور غالب امکان ہے کہ منگل کو بینکنگ اور میوچل فنڈز کی جانب سے فروخت کے بجائے خریداری کا رحجان غالب ہوسکے جس سے تیزی کا تسلسل قائم رہنے کا بھی امکان ہے۔
ٹریڈنگ کے دوران مختلف شعبوں کی جانب سے فروخت کا رحجان غالب ہونے کے باوجود مارکیٹ مثبت زون میں رہی تاہم ایک موقع پر262.58 پوائنٹس تک کی تیزی ضرور متاثر ہوئی، کاروبارکے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس173.29 پوائنٹس کے اضافے سے 32674.04 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 91.76 پوائنٹس بڑھ کر 19193.60 ، کے ایم آئی30 انڈیکس 462.98 پوائنٹس اضافے سے 55178.46 اور آل شیئر اسلامک انڈیکس68.17 پوائنٹس بڑھ کر 15392.08 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ بدھ کی نسبت 14.86 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر12 کروڑ38 ہزار340 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار330 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 157 کے بھاؤ میں اضافہ، 143 کے داموں میں کمی اور30 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔