بھارت کابجٹ خسارہ2017 تک 3 فیصد پرلانے کااعلان
مالیاتی استحکام کے ساتھ معیشت بلند نمووکم افراط زر کے راستے پر آ جائے گی، وزیرخزانہ
بھارت نے بجٹ خسارہ کم کرکے 2017 تک جی ڈی پی کے 3فیصد کے برابر لانے کے لیے مالیاتی استحکام منصوبہ پیش کردیا۔
وزیر خزانہ پی چدم برم نے پیر کو نئی دہلی میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ جیسے جیسے مالیاتی استحکام کو فروغ مل رہا ہے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے توقع ہے کہ معیشت بلند سرمایہ کاری ونمو اور کم افراط زر کے راستے پر آ جائے گی، ہمارا خیال ہے کہ ہمارے پاس قابل عمل مالیاتی استحکام پلان ہونا چاہیے۔
انھوں نے سرکاری خزانہ کو تقویت دینے کے لیے سخت کفایتی اقدامات کی جانب اشارہ دیتے ہوئے کہاکہ حکومت 2017 تک بجٹ خسارے کو 3 فیصد تک لانا چاہتی ہے جو گزشتہ سالجی ڈی پی کا 5.8 فیصد رہا تھا تاہم حکومت کا انسدادغربت پروگرام جاری رہے گا، غریبوں کو تحفظ فراہم کرنا ضروری ہے اور دیگر لوگوں کو بوجھ میں منصفانہ حصہ بٹانا ہوگا، مالیاتی کریکشن اسٹیک ہولڈرز کے مختلف طبقات میں مشترکہ، منصفانہ اور مساویانہ ہونی چاہیے۔
وزیر خزانہ پی چدم برم نے پیر کو نئی دہلی میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ جیسے جیسے مالیاتی استحکام کو فروغ مل رہا ہے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے توقع ہے کہ معیشت بلند سرمایہ کاری ونمو اور کم افراط زر کے راستے پر آ جائے گی، ہمارا خیال ہے کہ ہمارے پاس قابل عمل مالیاتی استحکام پلان ہونا چاہیے۔
انھوں نے سرکاری خزانہ کو تقویت دینے کے لیے سخت کفایتی اقدامات کی جانب اشارہ دیتے ہوئے کہاکہ حکومت 2017 تک بجٹ خسارے کو 3 فیصد تک لانا چاہتی ہے جو گزشتہ سالجی ڈی پی کا 5.8 فیصد رہا تھا تاہم حکومت کا انسدادغربت پروگرام جاری رہے گا، غریبوں کو تحفظ فراہم کرنا ضروری ہے اور دیگر لوگوں کو بوجھ میں منصفانہ حصہ بٹانا ہوگا، مالیاتی کریکشن اسٹیک ہولڈرز کے مختلف طبقات میں مشترکہ، منصفانہ اور مساویانہ ہونی چاہیے۔