مردان میں نادرا آفس کے باہر خودکش حملہ 26 افراد جاں بحق اور 56 زخمی

خودکش بمبارنے نادرا آفس کے اندرجانے کی کوشش کی جسے سیکیورٹی گارڈ نے ناکام بنایا تو اس نےخودکووہیں دھماکے سےاڑالیا۔


ویب ڈیسک December 29, 2015
خودکش بمبارنے نادرا آفس کے اندرجانے کی کوشش کی جسے سیکیورٹی گارڈ نے ناکام بنایا تو اس نےخودکووہیں دھماکے سےاڑالیا۔ فوٹو: اے ایف پی

نادرا آفس پر خود کش حملے کے نتیجے میں 26 افراد جاں بحق جب کہ 56 زخمی ہوگئے۔



ایکسپریس نیوز کے مطابق مردان میں نادرا آفس پر خودکش حملے کے نتیجے میں 26 افراد جاں بحق جب کہ 56 زخمی ہوگئے۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ امدادی ٹیمیں بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جب کہ زخمیوں اور جاں بحق افراد کو مردان کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کرنے کا عمل شروع کردیا گیا۔





عینی شاہدین کے مطابق جس وقت خودکش دھماکا ہوا اس وقت 40 سے زائد افراد شناختی کارڈ کے حصول کےلئے قطار میں اپنا انتظارکررہے تھے اور نادرا آفس کے گیٹ پر دھماکا سنا گیا جس کے بعد بھگدڑ مچ گئی۔ پولیس کے مطابق موٹرسائیکل پرسوارخودکش بمبارنے نادرا آفس کے اندر جانے کی کوشش کی جسے سیکیورٹی پرمامورنجی گارڈ پرویز نے روکنے کی کوشش کی جس پربمبارنے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جب کہ گارڈ نے اپنی جان دے کر کئی قیمتیں جانیں بھی بچائیں۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق خودکش بمبار نے خودکش جیکٹ پہن رکھی تھی جس میں 8 کلو گرام دھماکا خیزمواد استعمال کیا گیا جب کہ حملہ آورکی عمر 22 سے 30 سال کے درمیان تھی۔





دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے مردان میڈیكل كمپلیكس میں بم دھماكے كے زخمیوں كی عیادت كی جہاں انہوں نے كسی بھی محكمے كے سركاری افسر كو بھی اسپتال كے اندر جانے سے روك دیا جو وزیراعلیٰ كی آمد كی اطلاع پاكر اسپتال پہنچے تھے۔ وزیراعلیٰ نے كہا كہ وہ ہر ایسے سانحہ پر میڈیا اور دیگر لوگوں سے یہی اپیل كرتے ہیں كہ وہ متاثر افراد كے مفاد میں اسپتالوں میں رش پیدا نہ كریں اور نہ ہی وی آئی پیز كی كوریج كو اہمیت دیں لیكن اس اپیل كو منفی انداز میں پیش كیا جاتا ہے جو افسوسناک امر ہے۔





وزیراعلیٰ نے فرداً فرداً زخمیوں كے پاس جا كراُن كی عیادت كی اور اُن سے اسپتال میں انہیں فراہم كی جانے والی طبی سہولیات كے بارے میں معلومات حاصل كیں جب کہ اس موقع پر صوبائی وزراء شہرام تركئی اور عاطف خان بھی ان كے ہمراہ تھے، وزیراعلیٰ نے اسپتال انتظامیہ كو زیر علاج زخمیوں كو علاج معالجے كی ہرممكن اور مفت سہولیات فراہم كرنے كی ہدایت كی۔



اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پرویز خٹک نے واقعہ كی شدید مذمت كی اور اسے غیر انسانی و بزدلانہ فعل قرار دیتے ہوئے كہا كہ یہ انتہائی قابل افسوس واقعہ ہے جس میں بے گناہ اور معصوم شہریوں كو نشانہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے كہا كہ دہشت گردی كا یہ واقعہ كافی عرصے بعد پیش آیا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے كہ دہشت گرد اپنی آخری سانسیں لیتے ہوئے بھی معصوم انسانیت كے خلاف اپنی سفاكانہ حركات سے باز نہیں آرہے ہیں۔



ادھر وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے شہید ہونے والے سیکیورٹی گارڈ پرویز کی بہادری پر اسے خراج عقیدت پیش کیا ہے جب کہ شہید کے ورثا کے لیے 30 لاکھ روپے امداد اور اہلخانہ میں سے ایک فرد کو ملازمت دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔ چوہدری نثارنے اپنے بیان میں کہا کہ قوم شہدا کی قربانیوں کی قدر کرتی ہے ہم شہدا کے ورثا کے ساتھ کھڑے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں