مودی اور ان کے وفد کو ویزے کے اجرا میں قانونی تقاضے پورے کیے گئے سرتاج عزیز
بھارتی وزیر اعظم کے ساتھ رائےونڈ جانے والے11 افراد کو 72 گھنٹے کا ویزا دیا گیا تھا ، مشیر خارجہ
مشیر خارجہ سینیٹر سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے کے دوران ویزے کے اجرا سے متعلق قیاس آرائیاں غلط ہیں اس سلسلے میں تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے۔
سینیٹ میں نریندر مودی کے دورے کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے مشیر خارجہ نے کہا کہ نریندر مودی نے نوازشریف کوفون پر ان کی سالگرہ پر مبارکباد دی اور نواز شریف سے کچھ دیر کے لیے پاکستان میں قیام کی خواہش ظاہر کی، نریندر مودی کی دورے کے دوران ویزے کے اجرا سے متعلق قیاس آرائیاں غلط ہیں، بھارتی وزیر اعظم اور ان کے وفد کے ارکان کو ویزے کے اجرا میں تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے اور مودی کے ساتھ رائےونڈ جانے والے11 افراد کو 72 گھنٹے کا ویزا دیا گیا جب کہ بھارتی وفد کے باقی ارکان ایئرپورٹ کی حدود سے باہر نہیں گئے۔
سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کے پاکستان دورہ میں طے پایا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان 10 نکات پر جامع مذاکرات بحال ہوں گے، پاک بھارت سیکریٹری خارجہ مزاکرات آئندہ ماہ جنوری میں اسلام آبادمیں ہوں گے جس میں مختلف مسائل پر بات چیت ہوگی اور آئندہ 6 ماہ کا شیڈول طے کیا جائے گا۔
چیئرمین سینیٹ کی جانب سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے دورہ افغانستان سے متعلق استفسار پر سرتاج عزیز نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کے دورے سے متعلق وہ کچھ نہیں کہہ سکتے، جس پر رضا ربانی نے کہا کہ ان کے خیال میں یہ دورہ بھی وزارت خارجہ کے دائرے میں آتا ہے، جواب میں سرتاج عزیز نے کہا کہ اس دورے کے بارے میں وزیر دفاع زیادہ بہتر بتاسکتے ہیں۔
سرتاج عزیز کے جواب پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اگر انہیں وقت دیا جائے تو وہ اس معاملہ پر مکمل بریفنگ دینے کو تیار ہیں، جس پر جمعرات کو وزیر دفاع آرمی چیف کے دورہ افغانستان سے متعلق آگاہ کریں گے۔
سینیٹ میں نریندر مودی کے دورے کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے مشیر خارجہ نے کہا کہ نریندر مودی نے نوازشریف کوفون پر ان کی سالگرہ پر مبارکباد دی اور نواز شریف سے کچھ دیر کے لیے پاکستان میں قیام کی خواہش ظاہر کی، نریندر مودی کی دورے کے دوران ویزے کے اجرا سے متعلق قیاس آرائیاں غلط ہیں، بھارتی وزیر اعظم اور ان کے وفد کے ارکان کو ویزے کے اجرا میں تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے اور مودی کے ساتھ رائےونڈ جانے والے11 افراد کو 72 گھنٹے کا ویزا دیا گیا جب کہ بھارتی وفد کے باقی ارکان ایئرپورٹ کی حدود سے باہر نہیں گئے۔
سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کے پاکستان دورہ میں طے پایا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان 10 نکات پر جامع مذاکرات بحال ہوں گے، پاک بھارت سیکریٹری خارجہ مزاکرات آئندہ ماہ جنوری میں اسلام آبادمیں ہوں گے جس میں مختلف مسائل پر بات چیت ہوگی اور آئندہ 6 ماہ کا شیڈول طے کیا جائے گا۔
چیئرمین سینیٹ کی جانب سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے دورہ افغانستان سے متعلق استفسار پر سرتاج عزیز نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کے دورے سے متعلق وہ کچھ نہیں کہہ سکتے، جس پر رضا ربانی نے کہا کہ ان کے خیال میں یہ دورہ بھی وزارت خارجہ کے دائرے میں آتا ہے، جواب میں سرتاج عزیز نے کہا کہ اس دورے کے بارے میں وزیر دفاع زیادہ بہتر بتاسکتے ہیں۔
سرتاج عزیز کے جواب پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اگر انہیں وقت دیا جائے تو وہ اس معاملہ پر مکمل بریفنگ دینے کو تیار ہیں، جس پر جمعرات کو وزیر دفاع آرمی چیف کے دورہ افغانستان سے متعلق آگاہ کریں گے۔