2015 میں سپراسٹارز ناکامنئے ہدایتکار اوراداکارچھائے رہے

17اردو، 3پنجابی اور19 پشتو فلمیں ریلیز ہوئیں ،اورچندفلموں نے سو کروڑ کا بزنس بھی کیا


Pervaiz Mazhar December 30, 2015
نوجوان ڈائریکٹر میں جامی، سرمد کھوسٹ، ندیم بیگ، یاسر نواز،مومنہ درید، شرمین عبید چنائے نے بہترین کام سے متاثر کیا۔ فوٹو : فائل

2014کے مقابلے میں رواں سال اس لحاظ سے بہتر کہہ سکتے ہیں کہ فلم انڈسٹری کی رونقوں میں اضافہ ضرور ہوا لیکن گزشتہ سال کے مقابلے فلموں کی کامیابی کا تناسب کم رہا،2015میں اب تک 39 پاکستانی فلمیں نمائش کے لیے پیش کی جاچکی ہیں۔

ان میں 17 اردو ، 3پنجابی اور19پشتو فلمیں قابل ذکر ہیں،ان میں زیادہ تر وہ فلمیں ہیں جو کراچی میں بنائی گئیں اور جو ملک کے نوجوان ڈائریکٹر اور اداکاروں پر مشتمل تھیں ،جبکہ فلم انڈسٹری کے سپراسٹارز ایک بار پھر رواں سال کوئی کامیابی حاصل نہ کرسکے جبکہ ڈائریکٹرز میں سید نور اور اقبال کاشمیری کی فلمیں بھی باکس آفس پر رنگ نہ جما سکیں۔

نوجوان ڈائریکٹر میں جامی، سرمد کھوسٹ، ندیم بیگ، یاسر نواز،مومنہ درید، شرمین عبید چنائے نے بہترین کام سے متاثر کیا،ارود فلموں میں ،جوانی پھر نہیں آنی ،رانگ نمبر، کراچی سے لاہور،بن روئے، دیکھ مگر پیار سے مور، تین بہادر، منٹو، عشق نے ہم کو لوٹا، سوارنگی،صنم،جلیبی رواں سال ریلیز ہونے والی قابل ذکر فلمیں تھیں، جبکہ پنجابی فلموں میں رضیہ پھنس گئی غنڈوں میں سوہنا گجر، عشق دے قیدی، گناہ گار شامل تھیں۔

سال رواں میں ریلیز ہونے والی پشتو فلموں نے رواں سال بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا نمائش کے لیے پیش کی جانے والی پشتو فلموں میں، نشہ طوفان، مینہ گناہ دے، ناوے دیوے، شپے، پختون پے دبئی اورسوارنگی،شامل ہیں۔دوسری طرف زارا شیخ کی فلم عشق نے ہم کو لوٹا،ریما اور میرا کی فلم صنم ناکام ثابت ہوئیں، رواں سال پاکستانی فلموں نے باکس آفس پر ایک سو کروڑ روپئے کا بزنس کرکے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا، جبکہ پاکستانی فلموں نے بھارتی فلموں سے 30فیصد شئیر چھین لیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں