سرکاری ملازمین کیلئے ریٹائرمنٹ کی عمر62سال کر دی گئی
کابینہ ڈویژن نے سول سروس ایکٹ 1973 میںترمیم کانوٹیفکیشن جاری کردیا،اطلاق یکم نومبرسے ہوگا
حکومت پاکستان نے سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر 2 برس بڑھا کر 60 سے 62 برس کردی ہے۔
جس سے تمام ملازمین میں عام طور پر اور ریٹائرمنٹ کے قریب ملازمین میںخاص طورپرخوشی کی لہردوڑگئی ہے،اس فیصلے سے ریٹائرمنٹ کے قریب سرکاری ملازمین مزید 2 برس سروس کرسکیں گے،اس سلسلے میںکابینہ ڈویژن نے سول سروس ایکٹ 1973ء میں ترمیم کرتے ہوئے ریٹائرمنٹ کی عمرمیں تبدیلی کانوٹیفکیشن جاری کردیاہے اورکیبنٹ ڈویژن نے اسے گزٹ آف پاکستان میںشامل کرنے کاحکم دیا ہے۔
عمر کی حد میں یہ اضافہ تمام ریگولر سول ملازمین پر ہوگا اور نوٹیفکیشن یکم نومبر 2012ء سے نافذ العمل ہو گا، اس فیصلے سے ایک طرف موجودہ سرکاری ملازمین خوش ہیں تو دوسری طرف لیبر لیڈرز نے اس فیصلہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، نیشنل لیبر الائنس کے مرکزی چیئرمین غازی احمدحسن کھوکھرکاکہناہے کہ اس فیصلے سے روزگار کے حصول کیلیے دھکے کھانے والے نوجوانوںکے مسائل بڑھیں گے، انھوںنے تجویزد ی کہ اگرعمر 62 برس مقرر کی گئی ہے توازخود ریٹائرمنٹ لینے کی سہولت بھی دی جائے تاکہ بڑھتی آبادی اور نوجوانوں کے روزگارمیںتناسب پیدا ہوسکے۔
جس سے تمام ملازمین میں عام طور پر اور ریٹائرمنٹ کے قریب ملازمین میںخاص طورپرخوشی کی لہردوڑگئی ہے،اس فیصلے سے ریٹائرمنٹ کے قریب سرکاری ملازمین مزید 2 برس سروس کرسکیں گے،اس سلسلے میںکابینہ ڈویژن نے سول سروس ایکٹ 1973ء میں ترمیم کرتے ہوئے ریٹائرمنٹ کی عمرمیں تبدیلی کانوٹیفکیشن جاری کردیاہے اورکیبنٹ ڈویژن نے اسے گزٹ آف پاکستان میںشامل کرنے کاحکم دیا ہے۔
عمر کی حد میں یہ اضافہ تمام ریگولر سول ملازمین پر ہوگا اور نوٹیفکیشن یکم نومبر 2012ء سے نافذ العمل ہو گا، اس فیصلے سے ایک طرف موجودہ سرکاری ملازمین خوش ہیں تو دوسری طرف لیبر لیڈرز نے اس فیصلہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، نیشنل لیبر الائنس کے مرکزی چیئرمین غازی احمدحسن کھوکھرکاکہناہے کہ اس فیصلے سے روزگار کے حصول کیلیے دھکے کھانے والے نوجوانوںکے مسائل بڑھیں گے، انھوںنے تجویزد ی کہ اگرعمر 62 برس مقرر کی گئی ہے توازخود ریٹائرمنٹ لینے کی سہولت بھی دی جائے تاکہ بڑھتی آبادی اور نوجوانوں کے روزگارمیںتناسب پیدا ہوسکے۔