کراچی کیمیکل فیکٹری میں ہولناک آتشزدگی عمارت کا بڑا حصہ زمیں بوس
گلبائی کے قریب فیکٹری میں ہفتے کی رات لگنے والی آگ کو شہر بھر کی فائربریگیڈ24 گھنٹے بعد بجھاسکی
گلبائی میں پرنٹنگ اینڈ پیکیجنگ فیکٹری میں خوفناک آگ لگ گئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے5 منزلہ عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔
آگ اتنی شدید تھی کہ دھوئیں کے بادل کئی کلو میٹر دور سے نظر آرہے تھے ، اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں اور امدادی کاموں کا آغاز کیا لیکن آگ کی بڑھتی ہوئی شدت کے باعث فوری طور پر اسے تین نمبر کی آگ قرار دیا اور شہر بھر سے فائر ٹینڈر منگوانے کے علاوہ دیگر ریسکیو اداروں سے بھی مدد طلب کی گئی ، ہفتہ کی شب لگنے والی آگ پر اتوارکو رات گئے قابو پایا جاسکا ، آگ کے باعث عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور بیشتر حصے گرگئے، فیکٹری میں پرنٹنگ اینڈ پیکیجنگ کا کام ہوتا تھاجس کے باعث مختلف کیمیکلز ، تھنر سے بھرے ڈر، اور بھاری مشینری فیکٹری میں تھی ۔
عید الاضحیٰ کی تعطیلات کے باعث فیکٹری بند تھی ، صرف چوکیدار اور سیکیورٹی گارڈ موجود تھے جنھوں نے واقعے سے متعلقہ حکام اور فائر بریگیڈ کو مطلع کیا ، آگ کی شدت دیکھتے ہوئے اسے فوری طور پر فائر بریگیڈ حکام نے3 نمبرکی آگ قرار دیا اور شہر بھر سے فائر ٹینڈر طلب کرلیے ، فائر بریگیڈ حکام مسلسل آگ پر قابو پانے کی کوششیں کرتے رہے ، فائر بریگیڈ کے مطابق آگ گرائونڈ فلور سے شروع ہوئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ، ہفتہ کی شب بھر فائر بریگیڈ حکام امدادی کارروائیاں کرتے رہے تاہم فیکٹری میں لگنے والی آگ بے قابو ہی رہی اور مزید پھیلتی چلی گئی ۔
شہر بھر سے طلب کی گئی40 گاڑیوں ، اسنارکل اور بائوزر نے آگ پر قابو پانے کی کوشش کی لیکن انھیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ، فیکٹری تین یونٹس میں بنی ہوئی ہے اور ہر عمارت ایک دوسرے کے ساتھ منسلک ہے ، آگ دیکھتے ہی دیکھتے تینوں عمارتوں تک پھیل چکی تھی ، اتوار کو فائر بریگیڈ حکام نے کے پی ٹی ، نیوی ، سول ایوی ایشن اور دیگر ریسکیو اداروں سے مدد طلب کی ، تمام تر اداروں نے مشترکہ کارروائیاں کیں اور آگ پر قابو پانے کی کوشش کی لیکن امدادی کاموں کے دوران بھی مختلف ڈرم بھی پھٹتے رہے جس سے رضاکاروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔
بعدازاں اتوار کو علی الصباح تقریباً چھ بجے آگ پر مکمل طور پر قابو پایا جاسکا ، آگ کے باعث فیکٹری کی عمارت مکمل طور پر تباہ اور آدھی سے زیادہ منہدم ہوچکی ہے ، باقی ماندہ عمارت کو بھی مخدوش قرار دیا جاچکا ہے جوکہ کسی بھی وقت گرسکتی ہے ۔ فیکٹری سے متصل ایک زیر تعمیر مسجد کو بھی آگ لگنے سے نقصان پہنچا، دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ فیکٹری میں لگنے والی آگ کو صرف اتفاقی حادثہ قرار نہیں دیا جاسکتا ، فیکٹری میں لگنے والی آگ3 مختلف مقامات پر لگی ، آگ کا انتہائی تیزی سے پھیلنا اور پوری فیکٹری کو آناً فاناً اپنی لپیٹ میں لے لینے کے باعث تخریب کاری کے شبے کو تقویت مل رہی ہے ، ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ فیکٹری میں لگنے والی آگ3 مختلف مقامات پر لگی جبکہ حادثاتی اور اتفاقیہ طور پر لگنے والی آگ کسی بھی ایک مقام پر لگتی ہے ۔
ایسا ممکن نہیں ہوتا کہ اتفاقیہ طور پر3مختلف مقامات پر ایک ہی وقت میں ایک ساتھ آگ لگ جائے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ انتہائی تیزی کے ساتھ آگ کا پھیلنا اور پوری فیکٹری کو آناً فاناً اپنی لپیٹ میں لے لینا بھی تخریب کاری کو ظاہر کرتا ہے ، ذرائع نے ایکسپریس کو مزید بتایا کہ گلبائی میں فیکٹری میں لگنے والی آگ کا واقعہ تحقیقات طلب ہے ، ذرائع نے مزید بتایا کہ حادثے کی ٹائمنگ کو بھی انتہائی خصوصی اہمیت حاصل ہے کہ تعطیلات کے دوران آگ اتنے بڑے پیمانے پر لگی ۔یادر ہے کہ سائٹ ایریا کے علاقے میں 2 ماہ کے دوران فیکٹریوں میں آتشزدگی کے واقعات میں انتہائی تیزی سے اضافہ ہوا ہے ، اس سے قبل فیکٹریوں میں آتشزدگی کے 3 واقعات پیش آچکے جن میں سے ایک فیکٹری میں 259 افراد جاں بحق بھی ہوئے۔
آگ اتنی شدید تھی کہ دھوئیں کے بادل کئی کلو میٹر دور سے نظر آرہے تھے ، اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں اور امدادی کاموں کا آغاز کیا لیکن آگ کی بڑھتی ہوئی شدت کے باعث فوری طور پر اسے تین نمبر کی آگ قرار دیا اور شہر بھر سے فائر ٹینڈر منگوانے کے علاوہ دیگر ریسکیو اداروں سے بھی مدد طلب کی گئی ، ہفتہ کی شب لگنے والی آگ پر اتوارکو رات گئے قابو پایا جاسکا ، آگ کے باعث عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور بیشتر حصے گرگئے، فیکٹری میں پرنٹنگ اینڈ پیکیجنگ کا کام ہوتا تھاجس کے باعث مختلف کیمیکلز ، تھنر سے بھرے ڈر، اور بھاری مشینری فیکٹری میں تھی ۔
عید الاضحیٰ کی تعطیلات کے باعث فیکٹری بند تھی ، صرف چوکیدار اور سیکیورٹی گارڈ موجود تھے جنھوں نے واقعے سے متعلقہ حکام اور فائر بریگیڈ کو مطلع کیا ، آگ کی شدت دیکھتے ہوئے اسے فوری طور پر فائر بریگیڈ حکام نے3 نمبرکی آگ قرار دیا اور شہر بھر سے فائر ٹینڈر طلب کرلیے ، فائر بریگیڈ حکام مسلسل آگ پر قابو پانے کی کوششیں کرتے رہے ، فائر بریگیڈ کے مطابق آگ گرائونڈ فلور سے شروع ہوئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ، ہفتہ کی شب بھر فائر بریگیڈ حکام امدادی کارروائیاں کرتے رہے تاہم فیکٹری میں لگنے والی آگ بے قابو ہی رہی اور مزید پھیلتی چلی گئی ۔
شہر بھر سے طلب کی گئی40 گاڑیوں ، اسنارکل اور بائوزر نے آگ پر قابو پانے کی کوشش کی لیکن انھیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ، فیکٹری تین یونٹس میں بنی ہوئی ہے اور ہر عمارت ایک دوسرے کے ساتھ منسلک ہے ، آگ دیکھتے ہی دیکھتے تینوں عمارتوں تک پھیل چکی تھی ، اتوار کو فائر بریگیڈ حکام نے کے پی ٹی ، نیوی ، سول ایوی ایشن اور دیگر ریسکیو اداروں سے مدد طلب کی ، تمام تر اداروں نے مشترکہ کارروائیاں کیں اور آگ پر قابو پانے کی کوشش کی لیکن امدادی کاموں کے دوران بھی مختلف ڈرم بھی پھٹتے رہے جس سے رضاکاروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔
بعدازاں اتوار کو علی الصباح تقریباً چھ بجے آگ پر مکمل طور پر قابو پایا جاسکا ، آگ کے باعث فیکٹری کی عمارت مکمل طور پر تباہ اور آدھی سے زیادہ منہدم ہوچکی ہے ، باقی ماندہ عمارت کو بھی مخدوش قرار دیا جاچکا ہے جوکہ کسی بھی وقت گرسکتی ہے ۔ فیکٹری سے متصل ایک زیر تعمیر مسجد کو بھی آگ لگنے سے نقصان پہنچا، دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ فیکٹری میں لگنے والی آگ کو صرف اتفاقی حادثہ قرار نہیں دیا جاسکتا ، فیکٹری میں لگنے والی آگ3 مختلف مقامات پر لگی ، آگ کا انتہائی تیزی سے پھیلنا اور پوری فیکٹری کو آناً فاناً اپنی لپیٹ میں لے لینے کے باعث تخریب کاری کے شبے کو تقویت مل رہی ہے ، ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ فیکٹری میں لگنے والی آگ3 مختلف مقامات پر لگی جبکہ حادثاتی اور اتفاقیہ طور پر لگنے والی آگ کسی بھی ایک مقام پر لگتی ہے ۔
ایسا ممکن نہیں ہوتا کہ اتفاقیہ طور پر3مختلف مقامات پر ایک ہی وقت میں ایک ساتھ آگ لگ جائے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ انتہائی تیزی کے ساتھ آگ کا پھیلنا اور پوری فیکٹری کو آناً فاناً اپنی لپیٹ میں لے لینا بھی تخریب کاری کو ظاہر کرتا ہے ، ذرائع نے ایکسپریس کو مزید بتایا کہ گلبائی میں فیکٹری میں لگنے والی آگ کا واقعہ تحقیقات طلب ہے ، ذرائع نے مزید بتایا کہ حادثے کی ٹائمنگ کو بھی انتہائی خصوصی اہمیت حاصل ہے کہ تعطیلات کے دوران آگ اتنے بڑے پیمانے پر لگی ۔یادر ہے کہ سائٹ ایریا کے علاقے میں 2 ماہ کے دوران فیکٹریوں میں آتشزدگی کے واقعات میں انتہائی تیزی سے اضافہ ہوا ہے ، اس سے قبل فیکٹریوں میں آتشزدگی کے 3 واقعات پیش آچکے جن میں سے ایک فیکٹری میں 259 افراد جاں بحق بھی ہوئے۔