ایران کا خلیج ہرمز میں امریکی بحری بیڑے کے قریب میزائلوں کا تجربہ

امریکی فوج کے ترجمان نے ایران کے تجربات کو اشتعال انگیز قرار دے دیا


ویب ڈیسک December 30, 2015
امریکی فوج کے ترجمان نے ایران کے تجربات کو اشتعال انگیز قرار دے دیا، فوٹو: فائل

ایران نے خلیج ہرمز میں امریکی بحری بیڑے کے قریب میزائل کا تجربہ کیا جسے امریکی عسکری قیادت نے اشتعال انگیزی قرار دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خلیج ہرمز میں تعینات امریکی بحری بیڑے کے قریب ایران نے میزائل کے تجربات کیے ہیں جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان شدید تناؤ کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ امریکی فوج کے ترجمان نے ان تجربات کو اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے گزشتہ ہفتے آبنائے ہرمز میں امریکی بحری بیڑے اور فرانسیسی جنگی جہازوں کے قریب میزائل کے تجربات کیے تھے جو کہ امریکی طیارہ بردار جہاز کے قریب سے گزرے تھے تاہم ایران کی جانب سے کسی قسم کا ردعمل سامنے نہیں آیا۔

خلیج ہرمز ایران اور اومان کے درمیان تنگ سمندری راستہ ہے جو تیل کی تجارت کے لیے جہازوں کو راستہ مہیا کرتا ہے جب کہ اسی راستے سے جنگجو تنظیم داعش کے خلاف لڑائی میں حصہ لینے والے بحری جہازوں کو بھی راستہ فراہم کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ 1988 میں امریکا نے خلیج ہرمز میں لڑائی کے دوران ایرانی مسافر بردار طیارے کو نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں 290 افراد ہلاک جب کہ لڑائی میں 6 ایرانی جہازوں کو بھی شدید نقصان پہنچا تھا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔