صنعتی زونزمیںآتشزدگی سے نمٹنے کے انتظامات نہیں محمدحسین سید

انتظامی کنٹرول 13سے زائداداروںکے پاس ہے،امدادی کارروائیوں میں دشواریاں ہوتی ہیں

گلبائی فیکٹری میں لگنے والی آگ پربروقت قابوپالیاگیاورنہ علاقے میں بڑی تباہی ہوسکتی تھی . فوٹو: فائل

بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ایڈمنسٹریٹرمحمدحسین سید نے کہاہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی اپنے تمام تر وسائل اورصلاحیتوں کوبروئے کار لاتے ہوئے شہریوں کے لیے خدمات انجام دے رہی ہے۔


گلبائی میں آتشزدگی کاشکارہونیوالی فیکٹری کادورہ کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ کراچی2کروڑ کی آبادی سے زائد کا میٹروپولیٹن شہرہے جہاں پر6انڈسٹریل زونز میں ہزاروں فیکٹریاں ، ملزاور کارخانے ہیں جن میں آتشزدگی کی صورت میں حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے برابرہیں، کراچی کاانتظامی کنٹرول 13 سے زائد مختلف اداروں کے پاس ہے جس کے باعث ہنگامی صورت حال اورامدادی کارروائیوں میں دشواریاں ہیں۔گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العبادکی ہدایت اورسرپرستی میں ڈیزاسٹرمینجمنٹ سیل کاقیام عمل میں لایاجارہاہے جس کے تحت انتظامی اداروں،فلاحی اورسماجی تنظیموں پرمشتمل نیٹ ورک قائم کیا جائے گا۔

تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں امدادی کارروائیوں کیلیے فوری طورپر مشترکہ لائحہ عمل اختیار کیا جائے۔انھوں نے کہا کہ جیسے ہی گلبائی میں واقع فیکٹر ی میں آگ لگنے کی فائربریگیڈکواطلاع ملی انھوں نے کارروائی کا آغاز کردیا انتہائی درجے کی آگ ہونے کی وجہ سے شہر کے تمام فائراسٹیشنوں سے فائر ٹینڈرز ، اسنارکل اور بائوزر طلب کر لیے گئے اور آگ پر قابو پایا گیا،فیکٹری کے زیرزمین ٹینکوں میں آگ لگ جاتی تویہ اس علاقے میں بہت بڑے حادثے کاسبب بن سکتی تھی۔
Load Next Story