سینیٹ میں پی آئی اے کی نجکاری کا صدارتی آرڈیننس مسترد کرنے کیلئے قرارداد پیش

پی آئی اے کو جن لوگوں نے برباد کیا انھیں لٹکانا چاہیئے، سینیٹر مشاہد اللہ خان


ویب ڈیسک December 31, 2015
آرڈیننس کو مسترد کرنے کے بجائے ایسا راستہ نکالا جائے جس سے پورا ایوان مطمئن ہو، راجہ ظفرالحق۔ فوٹو: فائل

سینیٹ میں قومی ایئر لائن کی نجکاری کے حوالے سے صدر ممنون حسین کی جانب سے جاری پی آئی اے آرڈیننس 2015 کو مسترد کرنے کے لئے قرارداد پیش کر دی گئی ہے۔

چیرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے پی آئی اے کی نجکاری کا آرڈیننس مسترد کرنے کی قرارداد پیش کی جس پر پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، اے این پی اور دیگر جماعتوں کے 50 سینیٹرز نے دستخط کئے۔

قائد ایوان راجہ ظفر الحق کا سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ آرڈیننس منظور ہو گیا تو پی آئی اے ملازمین کونقصان ہوگا لیکن یقین دلاتا ہوں کہ ایسا ہرگز نہیں ہو گا، آرڈیننس کو مسترد کرنے کے بجائے ایسا راستہ نکالا جائے جس سے پورا ایوان مطمئن ہو۔

مسلم لیگ (ن) کے سینیڑ مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ قرارداد منظور کرنے سے مسلے حل نہیں ہوتے، قومی ایئر لائن کی بربادی کے ذمہ دار ایوان میں بیٹھے ہیں، پی آئی اے کو جن لوگوں نے برباد کیا انھیں لٹکانا چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کو منافع آنا شروع ہو گیا ہے، پی آئی اے کے حالات بہتر ہو رہے ہیں، قومی ایئرلائن کے پاس 16 جہاز تھے جو اب 40 ہو گئے ہیں۔

واضح رہے کہ 5 دسمبر کو پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے صدارتی آرڈیننس جاری کیا گیا تھا جس کے تحت قومی ایئر لائن کو کارپوریشن کی جگہ لمیٹڈ کمپنی میں تبدیل کردیا گیا تھا۔ پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا جب کہ ادارے کے ملازمین کی جانب سے بھی مرحلہ وار ملک گیر ہڑتالیں کی گئیں۔ پی آئی اے کی نجکاری کے صدارتی آرڈیننس کو سپریم کورٹ میں بھی چیلنج کیا جا چکا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں