افغان طالبان سے کامیاب مذاکرات کے ذریعے داعش سے نمٹا جاسکے گا خواجہ آصف
افغان طالبان کی اکثریت مذاکراتی عمل میں شامل ہونا چاہتی ہے، وزیر دفاع
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغانستان میں حکومت اور طالبان سے مذاکرات کامیاب ہوئے تو داعش سے نمٹا جا سکے گا۔
سینیٹ میں آرمی چیف کے دورہ افغانستان سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ ملک میں جاری آپریشن ضرب عضب کامیاب رہا ہے اور دہشت گرد تتر بتر ہو رہے ہیں، افغانستان میں امن خطے کے امن کی ضمانت ہے، طالبان سے مذاکرات کامیاب ہوئے تو داعش سے نمٹا جا سکے گا، اپنی زمین افغانستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، طالبان ہماری سرزمین سے افغانستان پرحملے نہیں کرسکتے۔ پاک افغان انٹیلی جنس ایجنسیاں رابطے بڑھائیں گی، کورکمانڈرز،ڈی جی ایم اوز اوردیگرافسرہاٹ لائن پررابطہ رکھیں گے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اسٹیک ہولڈرز کی اکثریت مذاکرات پرمتفق ہے، ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں افغان مفاہمتی عمل دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق ہوا۔ ہم فریقین کو مذاکرات کی میز پر لانے میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔ طالبان کی اکثریت بھی مذاکراتی عمل میں شامل ہونا چاہتی ہے، ان پر مفاہمتی عمل کے لئے دباؤ بھی ڈالیں گے، پہلے دور میں حقانی گروپ کو بھی مذاکرات کی میز پر لانے کا کہا گیا ہے۔ مذکراتی عمل کی بحالی کے لئے 16جنوری کو پہلا اجلاس اسلام آباد میں ہوگا۔ جس میں پاکستان، افغانستان، امریکا اور چین شریک ہوں گے۔
سینیٹ میں آرمی چیف کے دورہ افغانستان سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ ملک میں جاری آپریشن ضرب عضب کامیاب رہا ہے اور دہشت گرد تتر بتر ہو رہے ہیں، افغانستان میں امن خطے کے امن کی ضمانت ہے، طالبان سے مذاکرات کامیاب ہوئے تو داعش سے نمٹا جا سکے گا، اپنی زمین افغانستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، طالبان ہماری سرزمین سے افغانستان پرحملے نہیں کرسکتے۔ پاک افغان انٹیلی جنس ایجنسیاں رابطے بڑھائیں گی، کورکمانڈرز،ڈی جی ایم اوز اوردیگرافسرہاٹ لائن پررابطہ رکھیں گے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اسٹیک ہولڈرز کی اکثریت مذاکرات پرمتفق ہے، ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں افغان مفاہمتی عمل دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق ہوا۔ ہم فریقین کو مذاکرات کی میز پر لانے میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔ طالبان کی اکثریت بھی مذاکراتی عمل میں شامل ہونا چاہتی ہے، ان پر مفاہمتی عمل کے لئے دباؤ بھی ڈالیں گے، پہلے دور میں حقانی گروپ کو بھی مذاکرات کی میز پر لانے کا کہا گیا ہے۔ مذکراتی عمل کی بحالی کے لئے 16جنوری کو پہلا اجلاس اسلام آباد میں ہوگا۔ جس میں پاکستان، افغانستان، امریکا اور چین شریک ہوں گے۔