بجلی چوری کے خاتمے کیلیے جدید ترین سسٹم لگانے کا فیصلہ

حیدر آباد ریجن میںپائلٹ پراجیکٹ کامیاب، چوری ناکام بنانے والی تاریں لگائی گئیں

حیدر آباد ریجن میںپائلٹ پراجیکٹ کامیاب، چوری ناکام بنانے والی تاریں لگائی گئیں۔ فائل فوٹو

وفاقی حکومت نے ملک میں کنڈا سسٹم اور بجلی چوری کے خاتمے کیلیے عالمی بینک کے مالی تعاون سے جدید ترین سسٹم لگانے کا فیصلہ کیا ہے، اس نظام کے تحت ملک میں کام کرنے والی تمام بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے ریجنز میں نصب تاریں تبدیل کر دی جائیں گی اور ایسی تاریں لگائی جائیں گی جن پر کنڈا ڈال کر بجلی چوری کرنا ممکن نہیں ہو گا،

اس جدید ٹیکنالوجی کا نام ایریل بنڈلڈکیبل (اے بی ایل) ہے، یہ ٹیکنالوجی فرانس سے لی جائیگی۔ وزارت پانی و بجلی کے ایک اعلیٰ افسر نے ''ایکسپریس'' کو بتایاکہ ہم نے عالمی بینک سے الیکٹرسٹی ڈسٹری بیوشن ٹرانسمیشن امپروومنٹ پروگرام لے رکھا ہے جو رواں سال اکتوبر میں ختم ہو جائیگا، عالمی بینک اس پروگرام میں توسیع دینے کیلیے بجلی چوری کے خاتمے کیلیے پاکستان کو جدید ترین سسٹم نصب کرنے کیلیے قرض دینے کا سوچ رہا ہے


جس کے لیے بینک نے ہمیں آگاہ کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی بینک نے حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ریجن میں کنڈا سسٹم کے خاتمے کیلیے 80 کروڑ روپے قرض فراہم کیا اور کمپنی نے ایک فرانسیسی کمپنی ٹائیکو کو کنٹریکٹ دیا ہے جس نے ایریل بنڈل کیبل کے پائلٹ پراجیکٹ پر کام شروع کر دیا ہے،

اس وقت تک میمن کالونی، ٹنڈو محمد خان، کوٹری اور ٹھٹھہ میں اے بی ایل سسٹم نصب کر دیا گیا ہے جبکہ دیگر علاقوں میں جاری یہ کام آئندہ 6 ماہ میں مکمل کر لیا جائیگا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تجربہ انتہائی کامیاب رہا ہے، اے بی ایل ایسی ٹھوس تاریں ہیں جن پر کنڈا لگا کر بجلی چوری نہیں کی جا سکے گی، موجودہ دھاتی تاروں کو ان ٹھوس تاروں سے تبدیل کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ حیسکو میں کامیاب تجربے کے بعد پورے ملک کی بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی دھاتی تاریں ان ٹھوس تاروں سے تبدیل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے اور اس کیلیے عالمی بینک اپنے آئندہ پروگرام میں بجلی چوری کے خاتمے کیلیے اس اے بی ایل سسٹم کیلیے لون فراہم کرنے پر غور کریگا۔
Load Next Story