قیام امن گورنر سندھ کے یقین دلانے پر تاجروں نے ہڑتال کی کال واپس لے لی
ملاقات میںتاجروںکواسلحہ لائسنس،اضافی اہلکارتعیناتی،پولیس کوموبائل لوکیٹردینے کی یقین دہانی کرائی گئی،میاںزاہد
ISLAMABAD:
گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کی جانب سے قیام امن کیلیے ٹھوس اقدامات کی یقین دہانی کے بعد تاجربرادری نے ریڈزون میں دھرنے، احتجاج اورشٹرڈائون ہڑتال کی کال واپس لے لی ہے۔
اس طرح سے گورنرسندھ کی تاجربرادری کو مطمئن کرنے اورقیام امن کی کوششیں باآور ثابت ہوئیں۔ تاجربرادری کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ نے انھیں مستقل بنیادوں پر امن کی بحالی کی یقین دھانی کرائی ہے۔ کراچی چیمبر آف کامرس میں برسراقتداربزنس مین گروپ کےچیئرمین سراج قاسم تیلی نے بتایا کہ ایف پی سی سی آئی کی جانب سے ہڑتال واحتجاج کی کال واپس لینے میں جلدبازی کا مظاہرہ کیا گیا جبکہ کراچی چیمبر کی جانب سے اختلافات کومزید تقویت نہ دینے کی غرض سے بعد میں اعلان کردہ احتجاج ایک ماہ کیلیے موخر کیا گیا ہے۔
گورنرسندھ کے ساتھ عیدالاضحی سے ایک روزقبل ہونیوالی ملاقات کے حوالے آل کراچی انڈسٹریل الائنس کے چیرمین میاں زاہد حسین نے ''ایکسپریس''کو بتایا کہ گورنر سندھ کے ساتھ تاجربرادری کے نمائندوں کی ملاقات رات دوبجے تک جاری رہی جس میں امن و امان سے متعلق تمام معاملات کو حتمی شکل دی گئی، اجلاس میں عام جرائم اور موبائل فون کے ذریعے ہونیوالے جرائم کیلیے متعدد اقدامات کو حتمی شکل دی گئی، عام جرائم سے نمٹنے کیلیے تاجروں و صنعتکاروں کو فوری طور پر اسلحہ لائسنس کا اجرا اور انھیں دفعہ 144سے مستثنیٰ قرار دینے کے پرمٹ جاری کرنے، اولڈ سٹی ٹریڈنگ ایریا میں پولیس کی اضافی500اہلکاروں پر مشتمل نفری تعینات کرنے اورکمیونٹی پولیسنگ کیلیے فنڈز کی فراہمی کا وعدہ کیا گیا جبکہ موبائل فونز کے ذریعے ہونے والے جرائم کی روک تھام کیلیے نومبر2012 میں ہی سی پی ایل سی کو موبائل فون لوکیٹر کی فراہمی کا وعدہ کیا گیا۔
اجلاس میں پولیس کودسمبر2012 تک 6 موبائل فون لوکیٹرزفراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی، مزیدبراں سی پی ایل سی اور پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کے درمیان باہمی روابط کا نظام قائم کرنے پر بھی بات ہوئی اور فیصلہ کیا گیا کہ سی پی ایل سی کی سفارش پر دھمکی دینے یا بھتے کی کال کرنے والی سم فوری بلاک کردی جائیگی۔ بی ایم جی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ اجلاس میں ہمارا واضح موقف تھا کہ پہلے حکومت بگڑتی ہوئی صورتحال کودرست کرنے کے عملی اقدامات بروئے کار لائے۔
جس کے بعد ہی احتجاجی دھرنے اور ہڑتال کی کال واپس لینے کا اعلان کیا جائیگا لیکن ایف پی سی سی آئی نے احتجاج کی کال واپس لینے میں جلد بازی کا مظاہرہ کیا ہے جس کی وجہ سے کراچی چیمبر کو بھی مجبورااحتجاج کی کال واپس لینا پڑی۔ سراج قاسم تیلی نے بتایا کہ کراچی چیمبر اور بی ایم جی کی جانب سے حالات کی بہتری کیلیے حکومت کو ایک ماہ کی مہلت دی ہے اوراگر اس مہلت کے دوران حالات میں بہتری کے آثار نظر نہ آئے تو2دسمبر کے بعدکراچی چیمبر اور بی ایم جی کا اجلاس طلب کیا جائیگا ۔
گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کی جانب سے قیام امن کیلیے ٹھوس اقدامات کی یقین دہانی کے بعد تاجربرادری نے ریڈزون میں دھرنے، احتجاج اورشٹرڈائون ہڑتال کی کال واپس لے لی ہے۔
اس طرح سے گورنرسندھ کی تاجربرادری کو مطمئن کرنے اورقیام امن کی کوششیں باآور ثابت ہوئیں۔ تاجربرادری کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ نے انھیں مستقل بنیادوں پر امن کی بحالی کی یقین دھانی کرائی ہے۔ کراچی چیمبر آف کامرس میں برسراقتداربزنس مین گروپ کےچیئرمین سراج قاسم تیلی نے بتایا کہ ایف پی سی سی آئی کی جانب سے ہڑتال واحتجاج کی کال واپس لینے میں جلدبازی کا مظاہرہ کیا گیا جبکہ کراچی چیمبر کی جانب سے اختلافات کومزید تقویت نہ دینے کی غرض سے بعد میں اعلان کردہ احتجاج ایک ماہ کیلیے موخر کیا گیا ہے۔
گورنرسندھ کے ساتھ عیدالاضحی سے ایک روزقبل ہونیوالی ملاقات کے حوالے آل کراچی انڈسٹریل الائنس کے چیرمین میاں زاہد حسین نے ''ایکسپریس''کو بتایا کہ گورنر سندھ کے ساتھ تاجربرادری کے نمائندوں کی ملاقات رات دوبجے تک جاری رہی جس میں امن و امان سے متعلق تمام معاملات کو حتمی شکل دی گئی، اجلاس میں عام جرائم اور موبائل فون کے ذریعے ہونیوالے جرائم کیلیے متعدد اقدامات کو حتمی شکل دی گئی، عام جرائم سے نمٹنے کیلیے تاجروں و صنعتکاروں کو فوری طور پر اسلحہ لائسنس کا اجرا اور انھیں دفعہ 144سے مستثنیٰ قرار دینے کے پرمٹ جاری کرنے، اولڈ سٹی ٹریڈنگ ایریا میں پولیس کی اضافی500اہلکاروں پر مشتمل نفری تعینات کرنے اورکمیونٹی پولیسنگ کیلیے فنڈز کی فراہمی کا وعدہ کیا گیا جبکہ موبائل فونز کے ذریعے ہونے والے جرائم کی روک تھام کیلیے نومبر2012 میں ہی سی پی ایل سی کو موبائل فون لوکیٹر کی فراہمی کا وعدہ کیا گیا۔
اجلاس میں پولیس کودسمبر2012 تک 6 موبائل فون لوکیٹرزفراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی، مزیدبراں سی پی ایل سی اور پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کے درمیان باہمی روابط کا نظام قائم کرنے پر بھی بات ہوئی اور فیصلہ کیا گیا کہ سی پی ایل سی کی سفارش پر دھمکی دینے یا بھتے کی کال کرنے والی سم فوری بلاک کردی جائیگی۔ بی ایم جی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ اجلاس میں ہمارا واضح موقف تھا کہ پہلے حکومت بگڑتی ہوئی صورتحال کودرست کرنے کے عملی اقدامات بروئے کار لائے۔
جس کے بعد ہی احتجاجی دھرنے اور ہڑتال کی کال واپس لینے کا اعلان کیا جائیگا لیکن ایف پی سی سی آئی نے احتجاج کی کال واپس لینے میں جلد بازی کا مظاہرہ کیا ہے جس کی وجہ سے کراچی چیمبر کو بھی مجبورااحتجاج کی کال واپس لینا پڑی۔ سراج قاسم تیلی نے بتایا کہ کراچی چیمبر اور بی ایم جی کی جانب سے حالات کی بہتری کیلیے حکومت کو ایک ماہ کی مہلت دی ہے اوراگر اس مہلت کے دوران حالات میں بہتری کے آثار نظر نہ آئے تو2دسمبر کے بعدکراچی چیمبر اور بی ایم جی کا اجلاس طلب کیا جائیگا ۔