ملک میں ہر سال نمونیا سے 80 ہزاربچے ہلاک ہو جاتے ہیں
50 فیصد بچے غذائیت کی کمی کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں
عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان میں نمونیا سے ہر سال 5 سال سے کم عمر 80 ہزار بچے ہلاک ہو جاتے ہیں جبکہ 50 فیصد بچے غذائیت کی کمی کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں، پاکستان سمیت دنیا بھر میں 59 فیصد آبادی موٹاپے کا شکار ہے اور اس مرض میں اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ فاسٹ فوڈ بتائی جاتی ہے۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں تپ دق کے مرض میں روزانہ ایک ہزار افراد شکار ہو جاتے ہیں، اس بیماری کیخلاف موثر اقدامات میں سستی اور مروجہ ادویات کیخلاف مزاحمت پیدا ہونے کے باعث آئندہ نصف صدی تک تپ دق کے خاتمے کے آثار نظر نہیں آتے،بچوںکی اموات پر عالمی سطح پر 5سال سے کم عمر کے بچوں میں اموات کی شرح میں گزشتہ عشروںکے دوران کافی کمی آئی ہے، ملیریا سے انسانی ہلاکتوں میں 38 فیصد کمی ریکارڈکی گئی ۔
افریقہ میں ہر 45 سکینڈ میں ایک بچہ ملیریا کی وجہ سے ہلاک ہوجاتا ہے، پاکستان سمیت دنیا بھر میںآلودہ غذا سے ہر سال دنیا بھر میں 600 ملین انسان مختلف بیماریوںکا شکار ہوجاتے ہیں،ان میں سے 42 لاکھ موت کا شکار ہوجاتے ہیں ،ملک میں ہر سال 5سال سے کم عمر کے 80 ہزار بچے نمونیا کی وجہ سے ہلاک ہوجاتے ہیں، 50 فیصد بچے غذائیت کی کمی کا شکار ہوکر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں تپ دق کے مرض میں روزانہ ایک ہزار افراد شکار ہو جاتے ہیں، اس بیماری کیخلاف موثر اقدامات میں سستی اور مروجہ ادویات کیخلاف مزاحمت پیدا ہونے کے باعث آئندہ نصف صدی تک تپ دق کے خاتمے کے آثار نظر نہیں آتے،بچوںکی اموات پر عالمی سطح پر 5سال سے کم عمر کے بچوں میں اموات کی شرح میں گزشتہ عشروںکے دوران کافی کمی آئی ہے، ملیریا سے انسانی ہلاکتوں میں 38 فیصد کمی ریکارڈکی گئی ۔
افریقہ میں ہر 45 سکینڈ میں ایک بچہ ملیریا کی وجہ سے ہلاک ہوجاتا ہے، پاکستان سمیت دنیا بھر میںآلودہ غذا سے ہر سال دنیا بھر میں 600 ملین انسان مختلف بیماریوںکا شکار ہوجاتے ہیں،ان میں سے 42 لاکھ موت کا شکار ہوجاتے ہیں ،ملک میں ہر سال 5سال سے کم عمر کے 80 ہزار بچے نمونیا کی وجہ سے ہلاک ہوجاتے ہیں، 50 فیصد بچے غذائیت کی کمی کا شکار ہوکر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔