آرمی چیف نے 9 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی
دہشت گرد پریڈ لین مسجد، آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرزو دیگر حملوں میں ملوث تھے، آئی ایس پی آر
آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے حساس اداروں اور مسجد پر حملے کرنے والے 9 خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف نے پریڈ لین مسجد، آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرزو دیگر حملوں میں ملوث 9 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے ملٹری کورٹس سے سزائے موت پانے والے دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق محمد غوری ولد جاوید اقبال تحریک طالبان پاکستان کے میڈیا سیل کا انچارج تھا اور راولپنڈی پریڈ لائن مسجد پر حملے میں ملوث تھا، محمد غوری نے 4 جرائم کا اعتراف کیا۔ عبدالقیوم ولد امیرمحمد حرکت الجہاد اسلامی پنجاب کا متحرک رکن تھا اور ملٹری کورٹ نے 7 جرائم ثابت ہونے پر عبدا لقیوم کو سزائے موت سنائی تھی۔
محمد عمران ولد عبد المنان کا تعلق تحریک طالبان پاکستان سے ہے اور یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر 4 حملوں میں ملوث تھا جب کہ اکسن محبوب ولد اصغر علی کا تعلق القاعدہ سے تھا اور اس نے سکیورٹی اداروں پر آگ لگانے والے ہتھیاروں سے حملے کئے۔
عبدالرؤف گجر، محمد ہاشم، سلمان، شفقت فاروقی اورمحمد فرحان کا تعلق سپاہ صحابہ سے ہے اور پانچوں مجرموں نے مجسٹریٹ کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف نے پریڈ لین مسجد، آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرزو دیگر حملوں میں ملوث 9 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے ملٹری کورٹس سے سزائے موت پانے والے دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق محمد غوری ولد جاوید اقبال تحریک طالبان پاکستان کے میڈیا سیل کا انچارج تھا اور راولپنڈی پریڈ لائن مسجد پر حملے میں ملوث تھا، محمد غوری نے 4 جرائم کا اعتراف کیا۔ عبدالقیوم ولد امیرمحمد حرکت الجہاد اسلامی پنجاب کا متحرک رکن تھا اور ملٹری کورٹ نے 7 جرائم ثابت ہونے پر عبدا لقیوم کو سزائے موت سنائی تھی۔
محمد عمران ولد عبد المنان کا تعلق تحریک طالبان پاکستان سے ہے اور یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر 4 حملوں میں ملوث تھا جب کہ اکسن محبوب ولد اصغر علی کا تعلق القاعدہ سے تھا اور اس نے سکیورٹی اداروں پر آگ لگانے والے ہتھیاروں سے حملے کئے۔
عبدالرؤف گجر، محمد ہاشم، سلمان، شفقت فاروقی اورمحمد فرحان کا تعلق سپاہ صحابہ سے ہے اور پانچوں مجرموں نے مجسٹریٹ کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا۔