دسمبر میں مہنگائی کی شرح بڑھ کر32فیصد پر جا پہنچی
نان فوڈ اشیا کی قیمتیں دسمبر 2015 میں سالانہ بنیادوں پر 3.6 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 0.2 فیصد بڑھیں
پاکستان میں دسمبر2015 کے دوران صارف قیمتوں کے اشاریے (سی پی آئی) کی بنیاد پر مہنگائی کی شرح میں 3.2 فیصد کا سال بہ سال اضافہ ہوا جبکہ نومبر2015 میں شرح2.7 فیصد اور دسمبر2014میں 4.3 فیصد رہی تھی۔
پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) سے جاری اعدادوشمار کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر دسمبر میں انفلیشن میں 0.6 فیصد کمی آئی جبکہ نومبر میں یہ شرح 0.6فیصد اور دسمبر 2014میں یہ1فیصد کم ہوئی تھی۔اعدادوشمار کے مطابق اشیائے خوراک کی قیمتوں میں گزشتہ ماہ سالانہ بنیادوں پر 2.7فیصد اضافہ جبکہ ماہانہ بنیادوں پر 1.6 فیصد کمی ہوئی خاص طور پر جلد تلف ہو جانے والی اشیائے خوراک کی قیمتوں میں نومبر کے مقابلے میں 16.19 فیصد کمی آئی، نان فوڈ اشیا کی قیمتیں دسمبر 2015 میں سالانہ بنیادوں پر 3.6 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 0.2 فیصد بڑھیں۔
پی بی ایس کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 6 ماہ میں سی پی آئی بیسڈ افراط زر کی شرح کم ہو کر اوسطاً2.08 فیصد رہ گئی جو گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں 6.08 فیصد رہی تھی۔ اعدادوشمار کے مطابق نومبر کے مقابلے میں دسمبر میں کھانے پینے کی اشیا میں سے سگریٹ 7.24 فیصد، دال ماش 6.08 فیصد، انڈے 3.74 فیصد، مرغی2.91فیصد، چائے 2.16 فیصد، گندم 1.91فیصد، کابلی چنا 1.9 فیصد، خشک میوے1.44فیصداور بیسن کی قیمتوں میں 1.32 فیصد کا اضافہ ہوا۔
جبکہ ٹماٹر27.42 فیصد، سبزیوں23.92 فیصد، پیاز 16.55فیصد، آلو 15.24 فیصد، چینی 5.08فیصد، گڑ 4.60فیصد، تازہ پھل 3.84 فیصداور چاول کی قیمتوں میں 1.07 فیصد کمی آئی، نان فوڈ اشیا میں سے ماہانہ بنیادوں پر دسمبر میں اونی ریڈی میڈگارمنٹس 2.41 فیصد، پوسٹل سروسز 2.11 فیصد، بلیڈز 2.04 فیصد، کاسمیٹکس 1.74 فیصد اور لانڈری چارجز میں 1.05 فیصد اضافہ ہوا جبکہ کسی نان فوڈ آئٹم کی قیمت کم نہیں ہوئی۔
اعدادوشمار کے مطابق سالانہ بنیادوں پر پیاز 112فیصد، دال چنا57فیصد، بیسن 52فیصد، دال ماش 48 فیصد، ٹماٹر 26فیصد، سگریٹ 26 فیصد اور کابلی چنا 24فیصد مہنگا ہوا جبکہ آلو، چاول، پکانے کاتیل، ویجیٹیبل گھی اور انڈے بالترتیب 25، 17، 16، 11 اور9 فیصد سستے ہوئے، نان فوڈ اشیا میں سے سلائی والی سوئی 9.93 فیصد، گیس9.92 فیصد، تعمیراتی اجرتیں 9.15 فیصد، تعلیمی اخراجات 8.78 فیصد اور ٹیلرنگ چارجز8.69 فیصد بڑھے جبکہ کمی صرف مٹی کے تیل13.32 فیصد اور موٹر فیول میں 8.09 فیصد کی ہوئی۔ پی بی ایس کے مطابق پہلی ششماہی میں حساس قیمتوں کے اشاریے پر مبنی افراط زر کی شرح میں 0.26 فیصد کا اضافہ اور ہول سیل پرائسز کی بنیاد پرانفلیشن میں 2.35 فیصد کمی ہوئی۔
پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) سے جاری اعدادوشمار کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر دسمبر میں انفلیشن میں 0.6 فیصد کمی آئی جبکہ نومبر میں یہ شرح 0.6فیصد اور دسمبر 2014میں یہ1فیصد کم ہوئی تھی۔اعدادوشمار کے مطابق اشیائے خوراک کی قیمتوں میں گزشتہ ماہ سالانہ بنیادوں پر 2.7فیصد اضافہ جبکہ ماہانہ بنیادوں پر 1.6 فیصد کمی ہوئی خاص طور پر جلد تلف ہو جانے والی اشیائے خوراک کی قیمتوں میں نومبر کے مقابلے میں 16.19 فیصد کمی آئی، نان فوڈ اشیا کی قیمتیں دسمبر 2015 میں سالانہ بنیادوں پر 3.6 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 0.2 فیصد بڑھیں۔
پی بی ایس کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 6 ماہ میں سی پی آئی بیسڈ افراط زر کی شرح کم ہو کر اوسطاً2.08 فیصد رہ گئی جو گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں 6.08 فیصد رہی تھی۔ اعدادوشمار کے مطابق نومبر کے مقابلے میں دسمبر میں کھانے پینے کی اشیا میں سے سگریٹ 7.24 فیصد، دال ماش 6.08 فیصد، انڈے 3.74 فیصد، مرغی2.91فیصد، چائے 2.16 فیصد، گندم 1.91فیصد، کابلی چنا 1.9 فیصد، خشک میوے1.44فیصداور بیسن کی قیمتوں میں 1.32 فیصد کا اضافہ ہوا۔
جبکہ ٹماٹر27.42 فیصد، سبزیوں23.92 فیصد، پیاز 16.55فیصد، آلو 15.24 فیصد، چینی 5.08فیصد، گڑ 4.60فیصد، تازہ پھل 3.84 فیصداور چاول کی قیمتوں میں 1.07 فیصد کمی آئی، نان فوڈ اشیا میں سے ماہانہ بنیادوں پر دسمبر میں اونی ریڈی میڈگارمنٹس 2.41 فیصد، پوسٹل سروسز 2.11 فیصد، بلیڈز 2.04 فیصد، کاسمیٹکس 1.74 فیصد اور لانڈری چارجز میں 1.05 فیصد اضافہ ہوا جبکہ کسی نان فوڈ آئٹم کی قیمت کم نہیں ہوئی۔
اعدادوشمار کے مطابق سالانہ بنیادوں پر پیاز 112فیصد، دال چنا57فیصد، بیسن 52فیصد، دال ماش 48 فیصد، ٹماٹر 26فیصد، سگریٹ 26 فیصد اور کابلی چنا 24فیصد مہنگا ہوا جبکہ آلو، چاول، پکانے کاتیل، ویجیٹیبل گھی اور انڈے بالترتیب 25، 17، 16، 11 اور9 فیصد سستے ہوئے، نان فوڈ اشیا میں سے سلائی والی سوئی 9.93 فیصد، گیس9.92 فیصد، تعمیراتی اجرتیں 9.15 فیصد، تعلیمی اخراجات 8.78 فیصد اور ٹیلرنگ چارجز8.69 فیصد بڑھے جبکہ کمی صرف مٹی کے تیل13.32 فیصد اور موٹر فیول میں 8.09 فیصد کی ہوئی۔ پی بی ایس کے مطابق پہلی ششماہی میں حساس قیمتوں کے اشاریے پر مبنی افراط زر کی شرح میں 0.26 فیصد کا اضافہ اور ہول سیل پرائسز کی بنیاد پرانفلیشن میں 2.35 فیصد کمی ہوئی۔