کسٹمزکاصابن سازانڈسٹری کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کاحکم

مقامی سوپ انڈسری کوپاکستان کسٹمز سے متعلق بعض دشواریوں کا سامنا ہے، چیئرمین شیخ محمد الیاس


Business Reporter January 03, 2016
مقامی سوپ انڈسری کوپاکستان کسٹمز سے متعلق بعض دشواریوں کا سامنا ہے، چیئرمین شیخ محمد الیاس۔ فوٹو: محمد عظیم / ایکسپریس

چیف کلکٹرکسٹمز انفورسمنٹ ساؤتھ زاہدکھوکھر نے کہا ہے کہ پاکستان کسٹمز تاجروں و صنعت کاروں کے لیے سہولت کنندہ محکمے کے طور پرخدمات انجام دے رہا ہے تاکہ ملک معاشی طورپرتیز رفتاری کے ساتھ ترقی کرسکے۔

پاکستان سوپ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف کلکٹرکسٹمز نے صابن ساز انڈسٹری کے گزشتہ 3 ماہ سے رکے ہوئے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کے فوری احکام جاری کرتے ہوئے سوپ انڈسٹری کو یقین دلایا کہ پاکستان کسٹمز انہیں درپیش مسائل و مشکلات کے حل کے لیے ہمہ وقت تیار ہے تاہم مسائل کے حل کے لیے انہیں نشاندہی کرنی پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ سوپ انڈسٹری مقامی ضروریات کو پوری کرنے کے لیے مستعد ہے اور اس شعبے کواپنا بنیادی خام مال درآمد کرنا پڑتا ہے جبکہ محکمہ کسٹمز صابن سازی کے بنیادی خام مال کی درآمدات کو سہل بنانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔

ایسوسی ایشن کے چیئرمین شیخ محمد الیاس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقامی سوپ انڈسری کوپاکستان کسٹمز سے متعلق بعض دشواریوں کا سامنا ہے جن میں سوپ انڈسٹری کے درآمدی خام مال کی مس ڈیکلریشن اورانڈر انوائسنگ کے علاوہ انڈسٹری کی بنیادی خام مال کی اضافی ڈیوٹی شرح جیسے مسائل شامل ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی ملائیشیا اورانڈونیشیا سے ایف ٹی اے اور پی ٹی اے کے تحت تجارتی سرگرمیوں کی اہمیت کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ سوپ انڈسٹری کا بیشتر خام مال انہی 2 ممالک سے درآمد کیا جاتا ہے لیکن گزشتہ کچھ عرصے سے سوپ انڈسٹری کے اراکین کو اپنے درآمدی خام مال کی کلیئرنس میں دشواری کا سامنا ہے جس کی وجہ سے سوپ انڈسٹری کی پیداواری سرگرمیاں بھی متاثر ہورہی ہیں۔

اس موقع پرایسوسی ایشن کی ایگزیکٹوکمیٹی کے رکن اور کراچی چیمبرآف کامرس کے سابق صدر عبداللہ ذکی نے چیف کلکٹرکسٹمز کے فوری اقدامات پر تشکرکا اظہارکرتے ہوئے مستقبل میں باہمی روابط کے لیے وقتا فوقتاً اجلاس منعقدکرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |