حملے میں پاکستانی خفیہ ایجنسی ملوث ہے بھارتی میڈیا کی روایتی الزام تراشی
حملہ آوروں کو بہاولپور میں تربیت دی گئی اور ایئربیس پر لڑاکا طیارے تباہ کرنے کا ٹاسک دیا گیا
بھارتی میڈیا نے روایتی انداز میں پاکستان پر الزام عائد کیا ہے کہ پٹھان کوٹ ایئربیس پر حملے میں پاکستانی خفیہ ایجنسی ملوث ہے۔
بھارتی اخبار ''انڈیا ٹو ڈے'' کی رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ پٹھان کوٹ ایئربیس پر حملے کے پیچھے پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کا ہاتھ ہے۔ پاکستانی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے دسمبر میں کالعدم لشکر طیبہ، جیش محمد اور حزب المجاہدین کے رہنماؤں سے آزادکشمیر میں ملاقات کر کے حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔
حملے کے لیے 6 دہشت گردوں کو 30 دسمبر 2015ء کو گورداسپور بارڈر کے ذریعے بھارت میں داخل کیا گیا۔ عسکریت پسندوں کو بہاولپور میں تربیت فراہم کی گئی اور انھیں پٹھان کوٹ ایئربیس میں لڑاکا طیاروں کو تباہ کرنے کا ٹاسک سونپا گیا۔ سیکیورٹی فورسز نے مارے گئے دہشت گردوں کے قبضے سے اے کے47 رائفلز، ہینڈگرینیڈ اور جی پی ایس ٹریکر قبضے میں لیے ہیں۔
بھارتی اخبار کے مطابق یکم جنوری کو قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول نے انڈین ائیرفورس، این ایس جی اور پنجاب پولیس کو ممکنہ حملے کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔ دوسری جانب بھارتی سیکیورٹی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ پٹھان کوٹ ایئربیس پر حملہ کرنے والے دہشت گرد سرحد پار اپنے معاونین سے مسلسل رابطے میں رہے اور حملے کیلیے استعمال کی گئی کار منگوانے کیلیے پاکستان کے موبائل نمبر پر کال کی گئی۔
بھارتی اخبار ''انڈیا ٹائمز'' کے مطابق یہ حملہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے پاکستانی ہم منصب کے جنم دن پر سرپرائز وزٹ کا شاخسانہ ہے۔ نریندر مودی کے دورہ پاکستان کے بعد یہ بزدلانہ کارروائی کی گئی جبکہ ایئر بیس پر حملہ کرنے والے حملہ آور بھی مبینہ طور پر پاکستانی ہی تھے۔
بھارتی اخبار ''انڈیا ٹو ڈے'' کی رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ پٹھان کوٹ ایئربیس پر حملے کے پیچھے پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کا ہاتھ ہے۔ پاکستانی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے دسمبر میں کالعدم لشکر طیبہ، جیش محمد اور حزب المجاہدین کے رہنماؤں سے آزادکشمیر میں ملاقات کر کے حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔
حملے کے لیے 6 دہشت گردوں کو 30 دسمبر 2015ء کو گورداسپور بارڈر کے ذریعے بھارت میں داخل کیا گیا۔ عسکریت پسندوں کو بہاولپور میں تربیت فراہم کی گئی اور انھیں پٹھان کوٹ ایئربیس میں لڑاکا طیاروں کو تباہ کرنے کا ٹاسک سونپا گیا۔ سیکیورٹی فورسز نے مارے گئے دہشت گردوں کے قبضے سے اے کے47 رائفلز، ہینڈگرینیڈ اور جی پی ایس ٹریکر قبضے میں لیے ہیں۔
بھارتی اخبار کے مطابق یکم جنوری کو قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول نے انڈین ائیرفورس، این ایس جی اور پنجاب پولیس کو ممکنہ حملے کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔ دوسری جانب بھارتی سیکیورٹی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ پٹھان کوٹ ایئربیس پر حملہ کرنے والے دہشت گرد سرحد پار اپنے معاونین سے مسلسل رابطے میں رہے اور حملے کیلیے استعمال کی گئی کار منگوانے کیلیے پاکستان کے موبائل نمبر پر کال کی گئی۔
بھارتی اخبار ''انڈیا ٹائمز'' کے مطابق یہ حملہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے پاکستانی ہم منصب کے جنم دن پر سرپرائز وزٹ کا شاخسانہ ہے۔ نریندر مودی کے دورہ پاکستان کے بعد یہ بزدلانہ کارروائی کی گئی جبکہ ایئر بیس پر حملہ کرنے والے حملہ آور بھی مبینہ طور پر پاکستانی ہی تھے۔