عراق میں فوجی اڈے پر خود کش حملوں میں 15 اہلکار ہلاک متعدد زخمی
2 حملہ آوروں نے بارود سے بھری گاڑی کو فوجی کیمپ کے دروازے سے ٹکرایا جبکہ 3 نے کیمپ کے اندر خود کو اڑایا
عراق کے شہر تکریت میں فوجی اڈے پر 5 خودکش حملوں میں کم ازکم 15 اہلکار ہلاک اور 22 زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق کے شمالی شہر تکریت کے مضافات میں امریکا کے سابقہ فوجی کیمپ کے مغربی گیٹ پر 2 خودکش حملہ آوروں نے بارود سے بھری گاڑی ٹکرا دی جب کہ 3 مزید خودکش حملہ آوروں نے خود کو فوجی اڈے کے اس حصے میں اڑا لیا جہاں عراقی پولیس کو تربیت فراہم کی جارہی تھی۔
عراقی حکام کے مطابق حملوں میں 15 سیکیورٹی اہلکار ہلاک جب کہ 22 زخمی ہوئے، زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں طبی امداد دی جا رہی ہے جہاں ڈاکٹرز کے مطابق متعدد اہلکاروں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ دوسری جانب شدت پسند تنظیم داعش نے فوجی کیمپ پر خود کش حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
عراقی وزارتِ دفاع کے مطابق حالیہ حملے رمادی میں داعش کی پسپائی کا ردِ عمل ہیں جب کہ داعش کے 22 خودکش بمباروں کی جانب سے رمادی کے علاقے امبار پر حملے کو ناکام بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل ہی اقوامِ متحدہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سال 2015 میں عراق میں ہونے والے پرتشدد واقعات میں کم ازکم 7 ہزار 515 افراد ہلاک اور 14 ہزار سے زائد زخمی ہوئے جب کہ صرف دسمبر 2015 میں 982 افراد لقمہ اجل بنے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق کے شمالی شہر تکریت کے مضافات میں امریکا کے سابقہ فوجی کیمپ کے مغربی گیٹ پر 2 خودکش حملہ آوروں نے بارود سے بھری گاڑی ٹکرا دی جب کہ 3 مزید خودکش حملہ آوروں نے خود کو فوجی اڈے کے اس حصے میں اڑا لیا جہاں عراقی پولیس کو تربیت فراہم کی جارہی تھی۔
عراقی حکام کے مطابق حملوں میں 15 سیکیورٹی اہلکار ہلاک جب کہ 22 زخمی ہوئے، زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں طبی امداد دی جا رہی ہے جہاں ڈاکٹرز کے مطابق متعدد اہلکاروں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ دوسری جانب شدت پسند تنظیم داعش نے فوجی کیمپ پر خود کش حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
عراقی وزارتِ دفاع کے مطابق حالیہ حملے رمادی میں داعش کی پسپائی کا ردِ عمل ہیں جب کہ داعش کے 22 خودکش بمباروں کی جانب سے رمادی کے علاقے امبار پر حملے کو ناکام بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل ہی اقوامِ متحدہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سال 2015 میں عراق میں ہونے والے پرتشدد واقعات میں کم ازکم 7 ہزار 515 افراد ہلاک اور 14 ہزار سے زائد زخمی ہوئے جب کہ صرف دسمبر 2015 میں 982 افراد لقمہ اجل بنے۔