مون گارڈن معاملہ محکمہ مال کراچی نے اراضی کی ملکیت درست قرار دے دی
مون گارڈن کی اراضی میں محکمہ ریلوے اور کے ڈی اے کی زمین شامل نہیں، محکمہ مال کراچی
PESHAWAR:
محکمہ مال نے کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں واقع عمارت مون گارڈن کی اراضی کی ملکیت کو درست قرار دے دیا۔
جسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے مون گارڈن سے متعلق کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران محکمہ مال کراچی نے اپنی رپورٹ پیش کی جس میں عمارت کی اراضی کی ملکیت کو درست قرار دیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ مون گارڈن کی اراضی میں ریلوے اورکے ڈی اے کی زمین شامل نہیں۔ جس پر جسٹس ثاقب نثارنے عمارت کے بلڈرعبدالرزاق خاموش کے وکیل طارق محمود ایڈووکیٹ سے کہا کہ یہ رپورٹ تو آپ کے حق میں جاتی ہے، جس پر طارق محمود نے کہا کہ انہوں نے بھی رپورٹ کا جائزہ لیا ہے۔
کے ڈی اے کے وکیل نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ مال نے رپورٹ کی تیاری میں کے ڈی اے کو شامل نہیں کیا، جس پرعدالت عظمیٰ نے وکیل کورپورٹ کا جائزہ اورکے ڈی اے کی ہدایات لینے کے لئے ایک روز کی مہلت دیتے ہوئے سماعت بدھ تک کے لئے ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ 2 ماہ قبل سندھ ہائی کورٹ نے مون گارڈن کی زمین کو محکمہ ریلوے کی ملکیت قراردیتے ہوئے اسے خالی کرانے کا حکم دیا تھا۔
محکمہ مال نے کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں واقع عمارت مون گارڈن کی اراضی کی ملکیت کو درست قرار دے دیا۔
جسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے مون گارڈن سے متعلق کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران محکمہ مال کراچی نے اپنی رپورٹ پیش کی جس میں عمارت کی اراضی کی ملکیت کو درست قرار دیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ مون گارڈن کی اراضی میں ریلوے اورکے ڈی اے کی زمین شامل نہیں۔ جس پر جسٹس ثاقب نثارنے عمارت کے بلڈرعبدالرزاق خاموش کے وکیل طارق محمود ایڈووکیٹ سے کہا کہ یہ رپورٹ تو آپ کے حق میں جاتی ہے، جس پر طارق محمود نے کہا کہ انہوں نے بھی رپورٹ کا جائزہ لیا ہے۔
کے ڈی اے کے وکیل نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ مال نے رپورٹ کی تیاری میں کے ڈی اے کو شامل نہیں کیا، جس پرعدالت عظمیٰ نے وکیل کورپورٹ کا جائزہ اورکے ڈی اے کی ہدایات لینے کے لئے ایک روز کی مہلت دیتے ہوئے سماعت بدھ تک کے لئے ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ 2 ماہ قبل سندھ ہائی کورٹ نے مون گارڈن کی زمین کو محکمہ ریلوے کی ملکیت قراردیتے ہوئے اسے خالی کرانے کا حکم دیا تھا۔