اب ایپل واچ کے ذریعے ڈرون کو اشاروں سے بھی کنٹرول کیا جاسکتا ہے
فی الحال ڈرون تیز ہوا اور ماحولیاتی عوامل سے لڑکھڑا جاتا ہے اور اس کا سافٹ ویئر ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، ماہرین
سائنس فکشن فلموں کی طرح اب محض ہاتھوں کو دائیں بائیں ہلانے سے چھوٹے ڈرون طیاروں کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے اور اس کے لیے ایپل واچ کی ایک ایپ تیار کی گئی ہے جو وائرلیس انداز میں ڈرون سے رابطہ رکھتی ہے اور واچ میں لگے سینسر ہاتھوں کی حرکات کو نوٹ کرکے اسی لحاظ سے طیارے کو اڑاتا ہے۔
تائیوان میں نیشنل چونگ سینگ یونیورسٹی کے ماہرین نے 18 ماہ تک اس کے سافٹ ویئر پر کام کیا جس کا الگورتھم کسی بھی آلے مثلاً گاڑی اور ڈرون وغیرہ میں انسٹال کرکے اسے ہاتھوں کی حرکت سے کنٹرول کرتا ہے اور اس کے لیے ایپل واچ پہننی پڑتی ہے۔ اس کا عملی مظاہرہ تائی چُنگ شہر میں کیا گیا اور بہت مؤثر انداز میں ڈرون ہاتھوں کے اشاروں سے کنٹرول کیا گیا جب کہ یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ ایک چھوٹے پیرٹ اے آر ڈرون کو اسمارٹ واچ پہن کر ہاتھوں کے اشارے سے کنٹرول کیا گیا۔
ماہرین کے مطابق ڈرون تیز ہوا اور ماحولیاتی عوامل سے لڑکھڑا جاتا ہے اور سافٹ ویئر ابھی ابتدائی مراحل میں ہے لیکن ماہرین پرامید ہیں کہ وہ اس ٹیکنالوجی کو مزید بہتر بناسکیں گے۔
تائیوان میں نیشنل چونگ سینگ یونیورسٹی کے ماہرین نے 18 ماہ تک اس کے سافٹ ویئر پر کام کیا جس کا الگورتھم کسی بھی آلے مثلاً گاڑی اور ڈرون وغیرہ میں انسٹال کرکے اسے ہاتھوں کی حرکت سے کنٹرول کرتا ہے اور اس کے لیے ایپل واچ پہننی پڑتی ہے۔ اس کا عملی مظاہرہ تائی چُنگ شہر میں کیا گیا اور بہت مؤثر انداز میں ڈرون ہاتھوں کے اشاروں سے کنٹرول کیا گیا جب کہ یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ ایک چھوٹے پیرٹ اے آر ڈرون کو اسمارٹ واچ پہن کر ہاتھوں کے اشارے سے کنٹرول کیا گیا۔
ماہرین کے مطابق ڈرون تیز ہوا اور ماحولیاتی عوامل سے لڑکھڑا جاتا ہے اور سافٹ ویئر ابھی ابتدائی مراحل میں ہے لیکن ماہرین پرامید ہیں کہ وہ اس ٹیکنالوجی کو مزید بہتر بناسکیں گے۔