سانحہ بلدیہ ایک ہی خاندان کے جاں بحق6افراد میں سے ایک لڑکی کی شناخت ہو گئی

2افرادکی لاشیں حادثےکےکچھ روزبعدہی مل گئیں لیکن باقی خواتین کی لاشیں تاحال نہیںمل سکی،میت کےحصول میںلواحقین کومشکلات.


Staff Reporter October 31, 2012
2افرادکی لاشیں حادثےکےکچھ روزبعدہی مل گئیں لیکن باقی خواتین کی لاشیں تاحال نہیںمل سکی،میت کےحصول میںلواحقین کومشکلات. فوٹو: اے ایف پی/ فائل

بلدیہ ٹائون میں آتشزدگی کا شکارہونے والی گارمنٹس فیکٹری میں جاں بحق ہونے والے ایک ہی خاندان کے 6 افراد میں سے ایک لڑکی کی شناخت ہوگئی۔

لیکن میت کے حصول میں لواحقین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے،تفصیلات کے مطابق 11ستمبرکوبلدیہ ٹائون میں واقع گارمنٹس فیکٹری علی انٹرپرائزز میں تاریخ کی بدترین آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا جس میں 259 ملازمین لقمہ اجل بنے،جاں بحق ہونے والوں میں بلدیہ ٹائون کے رہائشی حشمت علی کے خاندان کے 7 افراد بھی شامل ہیں جن میں سے 2افراد کی لاشیں تو حادثے کے کچھ روز بعد ہی مل گئیں لیکن باقی خواتین کی لاشیں تاحال نہیں مل سکی ہیں،اس سلسلے میں 39 ناقابل شناخت لاشیں ایدھی سرد خانے میں رکھوائی گئیں جن کے ڈی این اے ٹیسٹ کی غرض سے سیمپل لیے گئے ۔

سیمپل لیے جانے کے بعد سے اب تک 8 افراد کی ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے شناخت ہوچکی ہے جن کی لاشیں ورثا کے حوالے کردی گئیں ، حشمت علی کی صاحبزادی زویا کی ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ بھی موصول ہوگئی ہے اور اس کی لاش کی شناخت ہوگئی لیکن ورثا کو لاش کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ، ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ کا سیریل نمبر ایدھی سرد خانے میں موجود میت کے سیریل نمبر سے مطابقت نہیں رکھتا ، دونوں سیریل نمبرز میں فرق ہے جس کی وجہ سے ایدھی سرد خانے کا عملہ اصولی طور پر انھیں میت دینے سے قاصر ہے ، حشمت علی ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ لے کر دوبارہ اسپتال اور دیگر متعلقہ اداروں کے چکر کاٹنے پر مجبور ہے ، دوسری جانب مقدمے کے تحقیقاتی افسر کا کہنا ہے کہ زویا کے لواحقین میں اس کے باپ اور اس کے چچا کے درمیان کچھ معاملات چل رہے ہیں جس کے باعث وہ لاش وصول نہیں کرپارہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں