خراب مال کی سپلائیصنعتکار کو تابرخاست عدالت سزا

61 ہزار ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا حکم،عدم ادائیگی جرمانے پر ملز کو تحویل میں لینے کا حکم


ایکسپریس July 18, 2012
61 ہزار ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا حکم،عدم ادائیگی جرمانے پر ملز کو تحویل میں لینے کا حکم

کمرشل کورٹ سندھ و بلوچستان کے چیئرمین ساتھی محمد اسحاق نے مقامی ٹیکسٹائل ملز کے صنعتکار ساجد شریف کو جرم ثابت ہونے پر عدالتی اوقات کار تک حراست میں رکھنے کی سزا سنائی اور 61 ہزار امریکی ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے

7ستمبر تک جرمانے کی رقم کورٹ میں جمع نہ کرانے پر صنعتکار کی ملز کو سرکاری تحویل میں لینے کا حکم دیا ہے، استغاثہ کے مطابق 2008 میں امریکی تاجر مائیکل نے مقامی ٹیکسٹائل ملز کے مالک کو جیکٹ بنانے کا آرڈر دیا تھا اور تمام رقم ادا کردی تھی، بعدازاں مالکان نے تمام مال تیار کرکے شپمنٹ امریکا روانہ کردی،

چیکنگ کے بعد امریکی تاجر نے شکایت کی کہ تمام مال میں نقص ہے اور ملز انتظامیہ کو بتایا کہ انھیں75ہزار امریکی ڈالر کا نقصان ہوا ہے، ملز انتظامیہ نے تمام نقصان برداشت کرنے کی حامی بھری لیکن رقم ادا نہیں کی، مائیکل نے تحریری شکایات ڈپٹی ڈائریکٹر ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی پاکستان (ٹی ڈی اے پی) محمد رضوان خان کو ارسال کی اور تاجر کی شکایات پر مقامی ملز کے مالک کیخلاف کیس فاضل کورٹ میں داخل کیا تھا،

منگل کو جرم ثابت ہونے پر فاضل کورٹ نے مقامی ٹیکسٹائل ملز کے مالک کو کورٹ کا وقت ختم ہونے تک حراست میں رکھنے کا حکم سنایا اور مذکورہ امریکی ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں