سندھ ہائیکورٹ لاپتہ افراد کے اہلخانہ کی کفالت کیلئے فنڈ قائم کرنے کا حکم

مالی مدد اور تعاون لاپتہ افراد کے اہلخانہ کا آئینی حق ہے،حکومت شہریوں کے آئینی حقوق سے انکار نہیں کرسکتی،عدالت

شہریوں کودربدر بھٹکنے اور بھیک مانگنے پر مجبور نہ کیا جائے،ادارے عدلیہ کی مداخلت کے بغیر بھی ان کی مدد کریں۔ فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ نے حکومت کو لاپتا افراد کے اہل خانہ کی سرپرستی اور کفالت کیلیے فنڈقائم کرنیکا حکم دیا ہے اور دو ہفتوں میں اس ہدایت پر عملدرآمدکی رپورٹ طلب کی ہے۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے اپنی آبزرویشن میں کہاکہ مالی مدد اور تعاون لاپتہ افراد کے اہلخانہ کا آئینی حق ہے،حکومت شہریوں کے آئینی حقوق سے انکار نہیں کرسکتی ، اداروں کوعدلیہ کی مداخلت کے بغیر بھی ان کی مدد کرنی چاہیے، شہریوں کودربدر بھٹکنے اور بھیک مانگنے پر مجبور نہ کیا جائے، فاضل بینچ نے ایڈووکیٹ جنرل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل کوعدالت کا حکم متعلقہ حکام تک پہنچانے کی ہدایت کی تاکہ جلد از جلدر عمل درآمد کیا جاسکے۔


فاضل بینچ نے امید ظاہرکی کہ عدالتی حکم کو روایتی افسر شاہی کی نذرکیے بغیر متعلقہ محکموں کے سربراہان لاپتہ افراد کے اہل خانہ کی معاونت اور کفالت کیلیے طریقہ وضع کرلیں گے اور دوہفتوں میں مثبت رپورٹ عدالت میں پیش کردینگے، یہ حکم ہیومن رائٹس اینڈ سول لبرٹیز سوسائٹی آف پاکستان کے سربراہ نثار اے مجاہد ایڈووکیٹ کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے جاری کیا ، منگل کو سماعت کے موقع پروزارت انسانی حقوق کے ڈپٹی ڈائریکٹر اقبال پاشا،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سیفاﷲ اور اے آئی جی لیگل علی شیر جکھرانی بھی پیش ہوئے۔

اقبال پاشا نے عدالت کو بتایا کہ وزارت انسانی حقوق میں اغوا برائے تاوان،زیادتی کا شکار خواتین،پولیس مقابلے کے متاثرین اور ماورائے عدالت قتل جیسے واقعات کے متاثرین کیلیے فنڈز موجود ہیں مگر لاپتہ افراد کے اہل خانہ کی کفالت کیلیے کوئی فنڈمختص نہیں، عدالت نے لاپتہ افراد کے اہلخانہ کی کفالت کیلیے فنڈقائم کرنے اور اس حوالے سے نتیجہ خیز رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

درخواست میں وفاقی سیکریٹری کیبنٹ ڈویژن، وزارت پارلیمانی امور،وزارت خارجہ ،وزارت انسانی حقوق اور دیگر کو فریق بناتے ہوئے کہا ہے کہ نائن الیون کے بعد امریکا نے مختلف ممالک سے دہشت گردی کا الزام عائدکرکے لاتعداد افراد کو گرفتار کیا،پاکستان سے بھی متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا جن میں سے اکثر لاپتا ہیں اور کئی افراد کو امریکا لے جایا گیا جن میں سیف اللہ پراچہ اور ڈاکٹرعافیہ صدیقی شامل ہیں، لاپتہ افراد میں اکثر ایسے لوگ شامل ہیں جو اپنے اہل خانہ کے واحد کفیل تھے،حکومت کی آئینی ذمے داری ہے کہ لاپتہ افراد کے اہلخانہ کی کفالت کا اہتمام کرنے باالخصوص ان کے بچوں کو صحت و تعلیم کی سہولیات فراہم کی جائیں۔
Load Next Story