اصغر خان کیس کی تفتیش عدالت اپنی نگرانی میں مکمل کرائے فضل الرحمن

نامکمل فیصلے سے سیاسی جماعتیں اسے آئندہ الیکشن میںبطورہتھیاراستعمال کریںگی،متحدہ مجلس عمل ایک قوت بن کرابھرے گی.


Numaindgan Express October 31, 2012
سیکولرقوتوںکاڈٹ کرمقابلہ کرینگے،برصغیرمیںمسئلہ کشمیربرطانیہ نے چھوڑاوہی اسے حل کروائے ،خطاب، کارکنوں سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

جے یو آئی کے مر کزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہاصغرخان کیس کی تفتیش حکومتی نہیں عدالتی نگرانی میں مکمل کی جائے نامکمل عدالتی فیصلے سے اس کیس کو سیاسی جماعتیں آئندہ انتخابات میں موثر ہتھیار کے طور پر استعمال کریں گی۔

عام انتخابات بروقت کرانا حکومت کی آئینی ذمے داری ہے انتخابات میںکوئی تاخیری حربہ استعمال نہیں ہونا چاہیے بروقت انتخابات کرانے سے ہی ملک بحرانوں سے نکل سکے گا منصفانہ اور غیرجانبدرانہ انتخابات وقت کی اہم ضرورت ہے۔ منگل کو پارٹی رہنمائوںملک سکندرخان ایڈووکیٹ ،مولانا محمد یو سف، مولانا محمد امجد خان، الحاج شمس الرحمن شمسی سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی خارجہ پالیسی نے پارلیمنٹ کی قراردادوںکی نفی کی ہے دینی قوتوںکے اتحاد سے ملک کو سیکولر ریاست بنانے کا راستہ بھی رکے گا۔

قبائلی علاقوںپر ڈرون حملوں پر صرف احتجاج ہی مسئلے کا حل نہیں ہے پارلیمنٹ کے فیصلوں پر عمل درآمد وقت کااہم تقاضا ہے انتخابات میں سیکولر قوتوںکاڈٹ کا مقابلہ کرینگے، حکومت مسائل نہ حل کر کے عوامی تائید حاصل نہیںکرسکتی، دریں اثنا عبدالخیل ڈی آئی خان میں جے یو آئی ضلع چارسدہ کے نائب امیر حاجی حنیف اﷲ،جنرل سیکریٹری فخر عالم ودیگرسے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ ملکی بقا و سالمیت، امن اورسستا انصاف علما ہی دے سکتے ہیں قوم ان مفاد پرستوں سے چھٹکارہ چاہتی ہے۔

دریں اثنا ڈی آئی خان میں سکھر سے موٹرسائیکلوں پر اظہار یکجہتی کے لیے آئے کارکنوں سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ اصغرخان کیس میں ایف آئی اے کی تحقیقات حکومتی امتحان ہے ملالہ ہماری بیٹی ہے لیکن ڈاکٹر عافیہ صدیقی بھی توہماری بیٹی ہے اس معاملے پرسب خاموش کیوں ہیں متحدہ مجلس عمل آئندہ انتخابات میں ایک قوت کے طور پرابھرے گی،علاوہ ازیں ایک بیان میں مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ مسئلہ کشمیر برصغیر میں برطانیہ کو چھوڑاہوا ہے اسے حل کرانا بھی برطانیہ کی ذمے داری ہے، کشمیریوں نے27 اکتوبرکو جموںو کشمیر میں بھارتی قبضہ کیخلاف بطوریوم سیاہ مناکرایک بار پھر اس عہد کااعادہ کیاہے کہ وہ بھارت کیساتھ نہیں رہنا چاہتے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں