آئی ایس آئی کے سربراہ چند دنوں میں امریکا کا دورہ کرینگے

پاک فوج کی استعداد میں اضافے کیلیے ڈرون ٹیکنالوجی کی منتقلی کا معاملہ بھی اٹھائینگے

پاک فوج کی استعداد میں اضافے کیلیے ڈرون ٹیکنالوجی کی منتقلی کا معاملہ بھی اٹھائینگے۔ فوٹو فائل

آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ظہیرالاسلام آئندہ چند دنوں میں امریکاکا دورہ کریںگے، حکومت نے اس کی اجازت دے دی ہے۔ اس سال کسی اعلیٰ عسکری شخصیت کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔ جنرل ظہیرالاسلام اس دورے کے دوران سی آئی اے کے چیف ڈیوڈپٹریاس اوردیگراعلیٰ امریکی حکام سے ملاقاتیں کریںگے جن میں دہشت گردی کے انسدادکے ضمن میںتعاون کے معاملات زیربحث آئیں گے۔

باوثوق ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کوبتایاکہ ان ملاقاتوں میں امریکاکی طرف سے کیے جانے والے یکطرفہ ڈرون حملوں کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیاجائے گا۔ اس بات کاامکان ہے کہ پاکستان کی طرف سے ڈرون طیاروں کے ذریعے اسٹرٹیجک اورٹیکنیکل معلوما ت کی فراہمی کا معاملہ اٹھایا جائے گا تاکہ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف خودکارروائی کرسکے۔ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد آئی ایس آئی چیف کا امریکا کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔


اسامہ کی ہلاکت کے بعد پاک امریکاتعلقات میں گراوٹ آنا شروع ہوئی تھی اور سلالہ چوکی پر حملے کے بعد تعلقات انتہائی خراب ہوگئے تھے اورپاکستان نے نیٹوسپلائی بندکردی تھی۔اسامہ کی ہلاکت میں معاون کا کرداراداکرنے والے ڈاکٹر شکیل آفریدی کوسنائی جانے والی سزاکے بعد امریکا نے بھی سخت ردعمل کا اظہارکیاتھا۔نیٹوسپلائی کی 4 جولائی سے بحالی کے باوجود پاکستان اورامریکامیں اب بھی بہت سے معاملات پرسخت اختلافات پائے جاتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق آئی ایس آئی چیف پاک فوج کی استعدادمیںاضافے کیلیے ڈرون ٹیکنالوجی کی منتقلی کامعاملہ بھی اٹھائیں گے۔ ذرائع کے مطابق امریکاکی طرف سے ڈرون حملے جاری رکھنے اورپاکستانی سرزمین پرامریکی فوج کے آپریشن کی قطعاً اجازت نہیں دی جائے گی۔
Load Next Story