پٹھان کوٹ حملے کی تفتیش میں بھارت سے مکمل تعاون کیا جائیگا سول و عسکری قیادت
پاکستان کی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دی جائے گی، وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں اتفاق
ISLAMABAD:
وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں بھارت کے پٹھان کوٹ ایئربیس پر حملے کی مذمت کی گئی جب کہ حملے کی تفتیش کے لیے بھارت سے مکمل تعاون کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، وزیر داخلہ چودھری نثار، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر اور ڈی جی ملٹری آپریشنز سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں ملک میں امن و امان کی صورت اور خطے کی مجموعی صورتحال سمیت اہم امور کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں کہا گیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی اداروں اور حکومت کی کامیابیاں قابل رشک اور لائق تحسین ہیں جب کہ سول اور ملٹری اداروں کے درمیان مکمل ہم آہنگی موجود ہے۔
وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں بھارت کی پٹھان کوٹ ایئر بیس پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور پڑوسی ملک کی جانب سے فراہم کیے گئے شواہد پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ دنوں میں ہونے والے روابط سے بننے والی خیرسگالی کی فضا پراظہار اطمینان کیا گیا جب کہ پٹھان کوٹ حملے میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے بھارت سے مکمل تعاون کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان خطے سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کےلیے تمام ممالک خصوصاً بھارت سے بھرپور تعاون کرے گا، ملک میں دہشت گرد تنظیموں کے خلاف بلاتفریق کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی اور پاکستان کی سرزمین کسی بھی دہشت گردی کے واقعے میں استعمال نہیں ہونے دی جائے گی۔ اجلاس میں بھارت کے ساتھ پائیدار، معنی خیز اور جامع مذاکرات کے عمل کو جاری رکھنے اور مسلسل رابطے میں رہنے کا اعادہ بھی کیا گیا۔
وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں بھارت کے پٹھان کوٹ ایئربیس پر حملے کی مذمت کی گئی جب کہ حملے کی تفتیش کے لیے بھارت سے مکمل تعاون کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، وزیر داخلہ چودھری نثار، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر اور ڈی جی ملٹری آپریشنز سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں ملک میں امن و امان کی صورت اور خطے کی مجموعی صورتحال سمیت اہم امور کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں کہا گیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی اداروں اور حکومت کی کامیابیاں قابل رشک اور لائق تحسین ہیں جب کہ سول اور ملٹری اداروں کے درمیان مکمل ہم آہنگی موجود ہے۔
وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں بھارت کی پٹھان کوٹ ایئر بیس پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور پڑوسی ملک کی جانب سے فراہم کیے گئے شواہد پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ دنوں میں ہونے والے روابط سے بننے والی خیرسگالی کی فضا پراظہار اطمینان کیا گیا جب کہ پٹھان کوٹ حملے میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے بھارت سے مکمل تعاون کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان خطے سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کےلیے تمام ممالک خصوصاً بھارت سے بھرپور تعاون کرے گا، ملک میں دہشت گرد تنظیموں کے خلاف بلاتفریق کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی اور پاکستان کی سرزمین کسی بھی دہشت گردی کے واقعے میں استعمال نہیں ہونے دی جائے گی۔ اجلاس میں بھارت کے ساتھ پائیدار، معنی خیز اور جامع مذاکرات کے عمل کو جاری رکھنے اور مسلسل رابطے میں رہنے کا اعادہ بھی کیا گیا۔