منگیتروں کی ملاقاتیں اور ہاتھوں میں ہاتھ ڈالنا اسلامی اقدارکےمنافی ہے ترک علما
شادی کے خواہشمند جوڑوں کی کھلے عام ملاقات درست اور جائز نہیں قرار دی جا سکتی، ترک علما
ترکی میں عوام کو مذہبی اخلاقیات کے بارے میں آگاہ کرنے سے متعلق سرکاری ادارے 'دیانت' میں شامل علمائے کرام نے کہا ہے کہ مرد کھلے عام اپنی منگیتر کا ہاتھ پکڑنے سے گریز کریں کیونکہ منگیتروں کی کھلے عام ملاقاتیں اور ایک دوسرے کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈالنا اسلامی اقدار کے منافی ہے۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق ترکی میں عوام کو مذہبی اخلاقیات کے بارے میں آگاہ کرنے سے متعلق سرکاری ادارے 'دیانت' میں شامل علمائے کرام نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ شادی کے خواہشمند جوڑوں کی آپس میں ملاقات میں کوئی حرج نہیں لیکن کھلے عام یا کسی ریستوران میں اس قسم کی ملاقات کو درست اور جائز نہیں قرار دیا جا سکتا۔
علمائے کرام کا کہنا ہے کہ جب منگیتر اور شادی کے خواہشمند جوڑے کھلے عام ملتے ہیں تو انہیں دیکھنے والے دوسرے لوگ معمولی باتوں کو بھی بڑھا چڑھا کے پیش کرنے لگتے ہیں اور یہ عمل بھی اسلامی اخلاقیات کے مطابق نہیں ہے۔
واضح رہے کہ ترکی میں مذہبی امور کے ادارے 'دیانت' کو 1924 میں قائم کیا گیا تھا اور ملک میں اسلام کی جدید انداز میں ترویج اِس کی ذمہ داریوں میں شامل ہے تاہم یہ اپنی سفارشات کو براہ راست نافذ نہیں کرسکتا۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق ترکی میں عوام کو مذہبی اخلاقیات کے بارے میں آگاہ کرنے سے متعلق سرکاری ادارے 'دیانت' میں شامل علمائے کرام نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ شادی کے خواہشمند جوڑوں کی آپس میں ملاقات میں کوئی حرج نہیں لیکن کھلے عام یا کسی ریستوران میں اس قسم کی ملاقات کو درست اور جائز نہیں قرار دیا جا سکتا۔
علمائے کرام کا کہنا ہے کہ جب منگیتر اور شادی کے خواہشمند جوڑے کھلے عام ملتے ہیں تو انہیں دیکھنے والے دوسرے لوگ معمولی باتوں کو بھی بڑھا چڑھا کے پیش کرنے لگتے ہیں اور یہ عمل بھی اسلامی اخلاقیات کے مطابق نہیں ہے۔
واضح رہے کہ ترکی میں مذہبی امور کے ادارے 'دیانت' کو 1924 میں قائم کیا گیا تھا اور ملک میں اسلام کی جدید انداز میں ترویج اِس کی ذمہ داریوں میں شامل ہے تاہم یہ اپنی سفارشات کو براہ راست نافذ نہیں کرسکتا۔