چوہدری نثار کا رویہ وزیراعظم کیساتھ بھی غیرسنجیدہ ہے وہ ان کی بھی نہیں مانتے مولا بخش چانڈیو

وفاقی وزیر داخلہ اسمبلی میں جب بولتے ہیں تو ایسا لگتا ہے اسکول کا ہیڈ ماسٹر بول رہا ہے، مشیر اطلاعات سندھ

چودہری نثار وہ شخص ہیں جو وزیر اعظم سمیت اپنے ہی وزرا سے ناراض ہوجاتے ہیں، مولا بخش چانڈیو، فوٹو: فائل

صوبائی وزیر ااطلاعات مولا بخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اپنے مزاج کی وجہ سے وائسرائے لگتے ہیں جب کہ ان کا رویہ وزیراعظم کے ساتھ بھی غیر سنجیدہ ہے اور وہ ان کی بھی نہیں مانتے۔

حیدرآباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اپنے ہی وزرا سے ناراض ہوجاتے ہیں ۔ اپنی طبیعت کے باعث وہ وائسرائے لگتے ہیں، جب اسمبلی میں بولتے ہیں تو اسکول کے ہیڈ ماسٹر لگتے ہیں ان کا مزاج بھی الگ ہے وزیر اعظم کے ساتھ بھی ان کا رویہ غیر سنجیدہ ہے وزیر اعظم کے کہنے پر بھی وہ سینٹ میں نہیں گئے۔وہ جس معاملے کو زندگی اور موت کا مسئلہ سمجھ رہے تھے آج اسی سے لاتعلق ہوگئے ہیں۔


مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف ، قومی اسمبلی اور وہ تمام ادارے جو وفاق کی سالمیت پر یقین رکھتے ہیں انہیں سندھ کے معاملات پرنوٹس لینا چاہئے ۔ پیپلز پارٹی وفاق کے ساتھ کسی بھی قسم کا تصادم نہیں چاہتی لیکن اگر احتساب کے نام پر پر انتقام ہوگا تو انصاف کے معنیٰ بدل جائیں گے ۔ ڈاکٹر عاصم کی زندگی کو خطرہ ہے اور ان کی سلامتی بھی ان اداروں پر عائد ہوتی ہے جن کی تحویل میں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وفاق رینجرز اختیارات پر غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہا ہے اور رینجرز اختیارات پر سندھ حکومت کو پریشان کیا جارہاہے ۔ رینجرز اور سندھ پولیس نے کراچی کا امن بحال کیا ہے اور کراچی آپریشن کے کپتان وزیر اعلیٰ سندھ ہیں اور ان کے پاس فیصلے کرنے کے اختیارات بھی ہونے چاہئے اور اگر وہ کپتان نہ بھی ہوں تو سندھ کے وزیر اعلیٰ تو ہیں ۔رینجرز اختیارت کے معاملے کو دوبارہ اٹھنے سے پہلے حل ہونا چاہئے ۔

مشیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ لاہور میں آکسیجن نہ ملنے کے باعث متعدد ہلاکتیں ہوئی لیکن کسی نے بھی نوٹس نہیں لیا اور تھر پر سب کی نظریں ہیں ان کا کہنا تھا کہ تھر صدیوں سے پسماندہ علاقہ ہے جس کی پسماندگی دور کرنے کے لئے بھی صدیاں چاہیے ۔ ہماری حکومت جب بھی آئی تو تھر کے مسائل حل کئے ۔ اسی لئے اب تھر کے حالات دس سال پہلے جیسے نہیں رہے تھر بدل ہوچکا ہے اور بہترین انتظامات کی وجہ سے بچوں کی ہلاکتیں بھی کم ہوئی ہیں ۔ اب تھر میں کہیں بھی خوراک کی قلت نہیں اور نہ ہی پانی کا مسئلہ ہے ۔

مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ کچھ آزمائے ہوئے لوگ سندھ حکومت کے خلاف اتحاد بنارہے ہیں ۔ لیکن سب یاد رکھیں کہ سندھ میں اگر پیپلز پارٹی اپنا متبادل خود نہ بنائے تو کسی اور میں کوئی طاقت نہیں، گرینڈ الائنس بنانے والے خود بخود ختم ہوجائیں گے ۔

Load Next Story