پاکستان وقت آنے پر سعودی عرب اور ایران کے تنازعے پر ثالث کا کردار ادا کرے گا سرتاج عزیز

چاہتے ہیں کہ دونوں ملکوں میں کشیدگی کم ہو تاہم ہمارے اپنے مفادات کا تحفظ بھی اہم ہے، مشیر خارجہ

چاہتے ہیں کہ دونوں ملکوں میں کشیدگی کم ہو تاہم ہمارے اپنے مفادات کا تحفظ بھی اہم ہے، مشیر خارجہ، فوٹو؛ فائل

مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے ہماری خواہش ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کم ہو جب کہ وقت آنے پر پاکستان ثالث کا کردار ادا کرے گا لیکن ہمیں سب سے پہلے ہمارے اپنے مفادات کا تحفظ اہم ہے۔



اسلام آباد میں وفاقی وزیراطلاعات سینیٹر پرویز رشید کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اورایران کےدرمیان سیاسی کشمکش صدیوں پرانی ہے جب کہ اسلامی ممالک کو دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ کو کم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا ہماری خواہش ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کم ہو اور کوشش ہے کہ مسئلے کو فرقہ وارانہ رنگ نہ دیا جائے جب کہ دونوں ممالک کے تنازعے پر احتیاط برتنی چاہیے کیونکہ تنازعےسے دہشت گرد فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔




سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ثالثی کے لیے ایک خاص وقت ہوتا ہے اور وقت آنے پر پاکستان، سعودی عرب اور ایران کے لیے یہ کردار ادا کرے گا لیکن ہمیں سب سے پہلے ہمارے اپنے مفادات کا تحفظ اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک بھارت مذاکرات کا شیڈول منسوخ نہیں ہوا بلکہ ابھی تک برقرار ہے جب کہ پٹھان کوٹ واقعےکی تحقیقات کررہے ہیں۔



دوسری جانب سینیٹر پرویز رشید کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اسلام آباد تشریف لائے تھے جہاں ان کے تحفظات کو سنا گیا اسے جلد دور کرنے کی کوشش کریں گے اور اس کے لیے وزیراعظم نے چوہدری نثارکو تحفظات دور کرنے کی ذمے داری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبے مل کرپاکستان کے مفادات کے لیے کام کررہے ہیں، پاکستان میں پہلی بار جمہوری روایات کو برقرار رکھا گیا ہے جب کہ آصف زرداری کی مثبت باتوں کوسن کرخوشی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری کے حوالے سے پرویز خٹک کو آپٹک فائبر کے فائدے میں خود سکھاؤں گا تو ان کے تحفظات دور ہوجائیں گے۔

Load Next Story