سینڈی طوفان سے امریکااور کینیڈا میں ہلاکتوں کی تعداد 100 سے زائد ہو گئی

طوفانی جھکڑوں کی رفتار 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کے لگ بھگ ہے اور وہ کینیڈا کی جانب بڑھ رہاہے، محکمہ موسمیات


ویب ڈیسک October 31, 2012
طوفانی جھکڑوں کی رفتار 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کے لگ بھگ ہے اور وہ کینیڈا کی جانب بڑھ رہاہے، محکمہ موسمیات. فوٹو: اے ایف پی

امریکا میں تاریخ کےبدترین طوفان سینڈی کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ جس سے امریکا اور کینیڈا میں ہلاکتوں کی تعداد 100 سے زائد ہو گئی ہے۔

نیو یارک کی سڑکیں اور تجارتی مراکز سمیت زیر زمین ریلوے سرنگیں بھی سینڈی طوفان کے باعث زیر آب آگئیں جبکہ شہر کے کئی علاقے ابھی تک اندھیروں میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ سب سے زیادہ تباہی مین ہٹن میں ہوئی جہاں چار میٹر تک بلند لہریں داخل ہونے سے نظام زندگی درہم برہم ہوگیا۔ صدر براک اوباما نے سینڈی کے نیویارک سے ٹکرانے کےبعداسے آفت زدہ علاقہ قراردے دیا ہے۔

نیویارک اورنیو جرسی میں تباہی مچانے کے بعد سینڈی نےشمالی علاقوں کا رخ کرلیا ہے ۔ سینڈی کی تیزہواؤں اور شدید بارشوں کےنتیجے میں بحراوقیانوس میں انتہائی بلند خطرناک لہریں پیدا ہوئیں جس کے باعث بحریہ اوقیانوس سے لے کر مڈویسٹ ریاستوں تک طوفان نے تقریباً 1300 کلومیٹر علاقے کو نشانہ بنایا ہے۔ امریکی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اب بھی طوفانی جھکڑوں کی رفتار 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کے لگ بھگ ہے اور وہ کینیڈا کی جانب بڑھ رہاہے جہاں وہ بدھ کو داخل ہوگا۔

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ طوفان سے ہونیوالی تباہ کاریاں ابھی ختم نہیں ہوئیں تاہم نقصان کا ابتدائی تخمینہ 30 ارب ڈالر بتایا جارہا ہے، جبکہ امریکا کی شمالی ریاستوں میں بھی تباہی آسکتی ہے اور انتظامیہ کو شہریوں کی ہر ممکن مدد کی ہدایت کی ہے۔

متاثرہ شہروں سے لوگوں کا انخلا جاری ہے،نیو جرسی میں کسینوز کی وجہ سے شہرت رکھنے والے اٹلانٹک سٹی کو بھی خالی کرالیاگیا ہے۔ حکام نے شہریوں کو ضروری سامان جمع کرنے کی ہدایت کی ہے کیونکہ انہیں کئی دنوں تک گھروں کے اندر محسور رہنا پڑسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں