عبوری حکم کے باوجود بلوچستان کی حکومت کیسےکام کررہی ہےسپریم کورٹ
چیف سیکرٹری وزیراعلی بسےتحریری طورپرپوچھ کر بتائیں کہ وہ عبوری حکم کے باوجود کس طرح حکمرانی کر رہےہیں،سپریم کورٹ
KARACHI:
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ جب عدالت نےعبوری حکم میں لکھ دیاکہ بلوچستان حکومت کا آئینی اختیارنہیں توپھر صوبائی حکومت کیسےکام کررہی ہے۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں دورکنی بینچ نےبلوچستان امن وامان کیس کی سماعت کی ۔عدالت نےسیکرٹری داخلہ کی عدم حاضری پربرہمی کااظہارکیا۔ عدالت نےچیف سیکرٹری بلوچستان کوکہا کہ وہ وزیراعلی سےتحریری طورپرپوچھ کر بتائیں کہ وہ کس طرح حکمرانی کر رہےہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ہمارے حکم کے بعد بلوچستان کی حکومت کیسے چل رہی ہے۔
اٹارنی جنرل نےکہا کہ سپریم کورٹ نے بلوچستان حکومت کے خلاف فیصلہ دےکر اپنےاختیارات سےتجاوزکیا انہوں نے کہا کہ عبوری حکم کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائرکریں گے۔
چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ بلوچستان پرعبوری حکم 71 سماعتوں کےبعد جاری کیا گیا ہے جبکہ ہم یہ بھی حکم جاری کرسکتے ہیں کہ بلوچستان حکومت سرکاری خزانہ سے کوئی خرچہ نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹری داخلہ اورچیف سیکرٹری نےکل رپورٹ جمع کرانی تھی اور آج کادن بھی گزرگیا۔سپریم کورٹ نےوفاق کی استدعا پرسماعت 2 نومبرتک ملتوی کردی۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ جب عدالت نےعبوری حکم میں لکھ دیاکہ بلوچستان حکومت کا آئینی اختیارنہیں توپھر صوبائی حکومت کیسےکام کررہی ہے۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں دورکنی بینچ نےبلوچستان امن وامان کیس کی سماعت کی ۔عدالت نےسیکرٹری داخلہ کی عدم حاضری پربرہمی کااظہارکیا۔ عدالت نےچیف سیکرٹری بلوچستان کوکہا کہ وہ وزیراعلی سےتحریری طورپرپوچھ کر بتائیں کہ وہ کس طرح حکمرانی کر رہےہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ہمارے حکم کے بعد بلوچستان کی حکومت کیسے چل رہی ہے۔
اٹارنی جنرل نےکہا کہ سپریم کورٹ نے بلوچستان حکومت کے خلاف فیصلہ دےکر اپنےاختیارات سےتجاوزکیا انہوں نے کہا کہ عبوری حکم کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائرکریں گے۔
چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ بلوچستان پرعبوری حکم 71 سماعتوں کےبعد جاری کیا گیا ہے جبکہ ہم یہ بھی حکم جاری کرسکتے ہیں کہ بلوچستان حکومت سرکاری خزانہ سے کوئی خرچہ نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹری داخلہ اورچیف سیکرٹری نےکل رپورٹ جمع کرانی تھی اور آج کادن بھی گزرگیا۔سپریم کورٹ نےوفاق کی استدعا پرسماعت 2 نومبرتک ملتوی کردی۔