سعودی عرب خطے میں فرقہ واریت کو بڑھانا چاہتا ہے ایرانی وزیر خارجہ

عالمی طاقتوں اورایران کےدرمیان جوہری معاہدہ کو سبوتاژکرنے کیلیے سعودی عرب اشتعال انگیزی میں بھی ملوث رہا ہے، جواد ظریف

عالمی طاقتوں اورایران کےدرمیان جوہری معاہدہ کو سبوتاژکرنے کیلیے سعودی عرب اشتعال انگیزی میں بھی ملوث رہا ہے، جواد ظریف، فوٹو؛ فائل

ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے اقوام متحدہ کے سیکٹری جنرل بان کی مون کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہےکہ سعودی عرب کشیدگی بڑھانا چاہتا ہے جس کے لیے وہ خطے میں فرقہ واریت کو ہوا دے رہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکٹری جنرل بان کی مون کو ایرانی وزیر خارجہ کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ایران خطے میں مزید کسی بھی قسم کی کشیدگی کو بڑھانے میں دلچسپی نہیں رکھتا تاہم سعودی عرب کو اس بات کا فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ خطے میں فرقہ واریت کو ہوا دے اور دہشت گردوں کی مدد جاری رکھے یا پھر اپنے ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم رکھتے ہوئے خطے کی سیکیورٹی کو مضبوط بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔


جواد ظریف نے خط میں سعودی عرب پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ریاض میں بیٹھیں کچھ قوتیں پورے خطے کو صورتحال کو کشیدہ کرنا چاہتی ہیں جب کہ عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے کو سبوتاژ کرنے کے لیے سعودی عرب اشتعال انگیزی میں بھی ملوث رہا ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں گزشتہ دنوں شعیہ عالم سمیت 47 افراد کو پھانسی دیے جانے کے بعد ایران اور سعودی عرب کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں جب کہ پھانسی کے بعد تہران میں مظاہرین نے سعودی سفارت خانے پر حملہ کرکے آگ لگادی تھی جس کے بعد کئی خلیجی اور افریقی ممالک نے ایران سے سفارتی تعلقات کو ختم کرتے ہوئے فضائی رابطے منقطع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
Load Next Story