بورڈ کوعامر پر طنز کی بارش کے خدشات ستانے لگے
دورہ نیوزی لینڈ میں پیسرکے لیے کوئی الگ ضابطہ اخلاق نہیں رکھا گیا، منیجر
پاکستان کرکٹ بورڈ کو محمد عامر پر طنز کی بارش کے خدشات ستانے لگے اور ٹیم منیجر انتخاب عالم کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کئی سابق کرکٹرز اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ محمد عامر کی انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کی مخالفت کرتے رہے ہیں، چند کا خیال ہے کہ بورڈ نے فیصلہ کرنے میں جلد بازی کا مظاہرہ کیا، ساتھی کھلاڑیوں، خاص طور پر کپتانوں کو بھی میڈیا کے سوالات اور تماشائیوں کے منفی رویے کو برداشت کرنا پڑے گا، یوں پرفارمنس متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے منیجر انتخاب عالم نے بھی تسلیم کیا کہ محمدعامر کی واپسی سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، اس کا پی سی بی کو اندازہ بھی ہے، انھوں نے کہا کہ پیسر اچھی فارم میں ہیں، ان کی شمولیت سے قومی اسکواڈ مضبوط ہوا ہے، دورہ نیوزی لینڈ میں عامر کیلیے کوئی الگ ضابطہ اخلاق نہیں رکھا گیا، ماضی کے حوالے سے پیسر کو ہوٹنگ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، انھیں ہدایت کی ہے کہ وہ صرف بولنگ پر توجہ دیں۔
یاد رہے کہ تربیتی کیمپ کے آخری روز انتخاب عالم اور وقار یونس نے ٹور کیلیے منتخب تمام کرکٹرز کو کسی بھی ممکنہ صورتحال میں تحمل مزاجی کا مظاہرہ کرنے کی ہدایت دی تھی، بعدازاں سخت ضابطہ اخلاق جاری کرتے ہوئے کھلاڑیوں سے دستخط بھی لیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق کئی سابق کرکٹرز اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ محمد عامر کی انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کی مخالفت کرتے رہے ہیں، چند کا خیال ہے کہ بورڈ نے فیصلہ کرنے میں جلد بازی کا مظاہرہ کیا، ساتھی کھلاڑیوں، خاص طور پر کپتانوں کو بھی میڈیا کے سوالات اور تماشائیوں کے منفی رویے کو برداشت کرنا پڑے گا، یوں پرفارمنس متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے منیجر انتخاب عالم نے بھی تسلیم کیا کہ محمدعامر کی واپسی سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، اس کا پی سی بی کو اندازہ بھی ہے، انھوں نے کہا کہ پیسر اچھی فارم میں ہیں، ان کی شمولیت سے قومی اسکواڈ مضبوط ہوا ہے، دورہ نیوزی لینڈ میں عامر کیلیے کوئی الگ ضابطہ اخلاق نہیں رکھا گیا، ماضی کے حوالے سے پیسر کو ہوٹنگ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، انھیں ہدایت کی ہے کہ وہ صرف بولنگ پر توجہ دیں۔
یاد رہے کہ تربیتی کیمپ کے آخری روز انتخاب عالم اور وقار یونس نے ٹور کیلیے منتخب تمام کرکٹرز کو کسی بھی ممکنہ صورتحال میں تحمل مزاجی کا مظاہرہ کرنے کی ہدایت دی تھی، بعدازاں سخت ضابطہ اخلاق جاری کرتے ہوئے کھلاڑیوں سے دستخط بھی لیے گئے۔