طالبان آئندہ صدارتی انتخابات میں حصہ لےسکتے ہیں افغان الیکشن کمیشن

حزب اسلامی افغانستان میں نیٹوافواج اورحامد کرزئی کی حکومت کی مخالف ہے


AFP October 31, 2012
انٹرنیشنل کراسز گروپ کے مطابق نیٹو افواج کے افغانستان سے انخلا کے بعد وہاں صورتحال بگڑ سکتی ہے جسے روکنے کے لئے صدارتی انتخابات کا صاف و شفاف ہونا انتہائی ضروری ہے۔ فوٹو: اے ایف پی/ فائل

افغان الیکشن کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ طالبان اپریل 2014 میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں۔

سربراہ افغان الیکشن کمیشن فاضل احمد مناوی نے کہا ہے کہ اپریل 2014میں ہونے والے صدارتی انتخابات افغانستان میں استحکام لانے کے لئے اہم کرداراداکرسکتے ہیں اوران انتخابات میں کسی بھی قسم کی تفریق نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر طالبان اورحزب اسلامی چاہیں تو وہ بھی ان انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں۔

حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار ہیں جو افغانستان کے وزیراعظم بھی رہ چکے ہیں، حزب اسلامی افغانستان میں نیٹوافواج اورحامد کرزئی کی حکومت کی مخالف ہے۔

انٹرنیشنل کراسز گروپ کے مطابق نیٹو افواج کے افغانستان سے انخلا کے بعد وہاں صورتحال بگڑ سکتی ہے جسے روکنے کے لئے صدارتی انتخابات کا صاف و شفاف ہونا انتہائی ضروری ہے۔

افغان صدر حامد کرزئی جو دوسری مرتبہ افغانستان کے صدر کی حیثیت سے منتخب ہوئے ہیں تیسری مرتبہ ان انتخابات میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہوں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں