انگریزی میں خطاب وزیراعظم کیخلاف ایک اور توہین عدالت کی درخواست دائر
سپریم کورٹ میں دائر توہین عدالت کی درخواست میں وفاقی حکومت اور متعلقہ اداروں کو فریق بنایا گیا ہے۔
وزیر اعظم نواز شریف کے دورہ سری لنکا کے دوران اردو کے بجائے انگریزی میں خطاب کرنے پر ان کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک اور توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی گئی۔
اس سے پہلے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے انگریزی میں خطاب کرنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی تھی جبکہ کوکب اقبال ایڈووکیٹ نے بھی قومی زبان اردوکونافذ نہ کرنے پرتوہین عدالت کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔ ہفتے کو میاں زاہد غنی نے سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی ہے جس میں وفاقی حکومت اور متعلقہ اداروں کو فریق بنایا ہے۔
درخواست گزار نے موقف اختیارکیاکہ وزیراعظم نے دورہ سری لنکا کے دوران عدالتی احکام کے بعد اردو کے بجائے انگریزی میں خطاب کیاجوتوہین عدالت کے مترادف ہے اس لیے ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
اس سے پہلے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے انگریزی میں خطاب کرنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی تھی جبکہ کوکب اقبال ایڈووکیٹ نے بھی قومی زبان اردوکونافذ نہ کرنے پرتوہین عدالت کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔ ہفتے کو میاں زاہد غنی نے سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی ہے جس میں وفاقی حکومت اور متعلقہ اداروں کو فریق بنایا ہے۔
درخواست گزار نے موقف اختیارکیاکہ وزیراعظم نے دورہ سری لنکا کے دوران عدالتی احکام کے بعد اردو کے بجائے انگریزی میں خطاب کیاجوتوہین عدالت کے مترادف ہے اس لیے ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔