محکمہ صحت سندھ میں ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کی کرپشن اور بے ضابطگیوں کا انکشاف

صرف ادویات کی خریداری کے نام پر 71کروڑ روپے کے خلاف ضابطہ اخراجات ظاہر کئے گئے ہیں


ویب ڈیسک January 10, 2016
محکمہ صحت سندھ نے ایک سال سے غیر حاضر ڈاکٹرز کو 30لاکھ روپے ادا کیے فوٹو: فائل

محکمہ صحت سندھ میں ایک برس کے دوران مختلف معاملات میں ڈیڑھ ارب روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق 15-2014 کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق ایک برس کے دوران محکمہ صحت سندھ کی جانب سے صرف ادویات کی خریداری میں 71 کروڑوں روپے کے خلاف ضابطہ اخراجات ظاہر کئے گئے ہیں، اس کے علاوہ مختلف معاملات میں 64 کروڑ روپے کی ادائیگیاں کی گئیں جن کے نا تو ٹینڈر جاری کئے گئے اور نہ ہی قانون کے مطابق متعلقہ حکام سے منظوری لی گئی۔

سالانہ آڈٹ رپورٹ کے مطابق سکھر میڈیکل کالج میں کنسلٹنٹ کی خلاف قانون تقرری کے قومی خزانے کو ایک کروڑ 92 لاکھ کا ٹیکہ لگایا گیا۔ ایسے ڈاکٹروں کو تنخواہوں اور دیگر مراعات کی مد میں 30 لاکھ روہے دیئے گئے جو کہ ایک سال سے اپنی ڈیوٹیوں پر حاضر ہی نہیں ہوئے۔ اور تو اور لیاری کے جنرل اسپتال کی مرمت اور بنیادی سہولیات کی بہتری کے لئے 27 لاکھ روپے کا بل بنایا گیا لیکن جب ٹھیکیدار سے اس کے دستاویزی ثبوت مانگے گئے تو وہ بھی فراہم نہیں کئے گئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں