پاکستان ریلوے سے ڈھائی سال میں سوا کروڑ افراد کا سفر
گزشتہ سال میں پاکستان ریلویزنے 32 ارب روپے کا ریونیوحاصل کیا اور اس برس کیلئے 38 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
ISLAMABAD:
موجودہ حکومت کے مثبت اقدامات کے پیش نظر پاکستان ریلوے بہتری کی جانب گامزن ہے جس کی وجہ سے ڈھائی سالوں میں سوا کروڑ افراد سفر کر چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مالی سال 2015 میں پاکستان ریلوے نے نیسپاک کے تعاون سے ملک کے 16 بڑے ریلوے اسٹیشنوں کی تزین وآرائش اور خوبصورتی کا کام شروع کیا ہے، ان ریلوے اسٹیشنوں میں کراچی سٹی، کراچی کینٹ، حیدر آباد، سکھر، کوئٹہ ، بہاولپور، ساہیوال، اوکاڑہ، رائیونڈ، لاہور، ننکانہ صاحب، نارووال، گوجرانوالہ، راولپنڈی، حسن ابدال اور پشاور کے اسٹیشنزشامل ہیں۔ پاکستان ریلوے نے پاک چائنہ اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت پشاور سے کراچی ایم ایل ون ریلوے ٹریک اور حویلیاں کے مقام پر ڈرائی پورٹ کی فزیبلٹی رپورٹ مکمل کرلی گئی ہے، اسی طرح اسلام آباد مری مظفرآباد ریلوے ٹریک منصوبے کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کی گئی ہے۔
ریلوے کے مسافروں کولائف انشورنس بھی دے دی گئی ہے، مالی سال 2015-16کے لیے حکومت نے محکمہ ریلوے کو38 ارب کا ہدف دیا ہے، گزشتہ سال میں پاکستان ریلویزنے 32 ارب روپے کا ریونیوحاصل کیا۔ گزشتہ ڈھائی سال میں ریلوے کے مسافروں کی تعداد میں ایک کروڑ 20 لاکھ مسافروں کا اضافہ ہواہے، مال گاڑیاں جوکہ پہلے ایک ماہ میں صرف 12 سے 14 چلتی تھیں اب ماہانہ 300 سے زیادہ چل رہی ہیں، محکمے کی اراضی کوبھی کمپیوٹرائزڈ کرنے کاعمل جاری ہے۔
رواں سال جون تک ای ٹکٹنگ کانظام شروع کردیاجائے گا، ذرائع کے مطابق ریلوے نے ملازمین کے 5 ارب سے زائدکے واجبات بھی ادا کردیے ہیں۔ رواں مالی سال 2016میں خسارے میں چلنے والی خوشحال خان خٹک ایکسپریس، فریدایکسپریس اوربولان میل کو نجی سیکٹر کے حوالے کر دیا جائے گا۔ گزشتہ ڈھائی سال کے عرصے میں 7 پزار 680 کنال زمین واگزارکرالی ہے جب کہ صوبوں میں ریلویزکی اراضی قابضین سے خالی کرانے کے سلسلے میں آپریشن جاری ہے۔
موجودہ حکومت کے مثبت اقدامات کے پیش نظر پاکستان ریلوے بہتری کی جانب گامزن ہے جس کی وجہ سے ڈھائی سالوں میں سوا کروڑ افراد سفر کر چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مالی سال 2015 میں پاکستان ریلوے نے نیسپاک کے تعاون سے ملک کے 16 بڑے ریلوے اسٹیشنوں کی تزین وآرائش اور خوبصورتی کا کام شروع کیا ہے، ان ریلوے اسٹیشنوں میں کراچی سٹی، کراچی کینٹ، حیدر آباد، سکھر، کوئٹہ ، بہاولپور، ساہیوال، اوکاڑہ، رائیونڈ، لاہور، ننکانہ صاحب، نارووال، گوجرانوالہ، راولپنڈی، حسن ابدال اور پشاور کے اسٹیشنزشامل ہیں۔ پاکستان ریلوے نے پاک چائنہ اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت پشاور سے کراچی ایم ایل ون ریلوے ٹریک اور حویلیاں کے مقام پر ڈرائی پورٹ کی فزیبلٹی رپورٹ مکمل کرلی گئی ہے، اسی طرح اسلام آباد مری مظفرآباد ریلوے ٹریک منصوبے کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کی گئی ہے۔
ریلوے کے مسافروں کولائف انشورنس بھی دے دی گئی ہے، مالی سال 2015-16کے لیے حکومت نے محکمہ ریلوے کو38 ارب کا ہدف دیا ہے، گزشتہ سال میں پاکستان ریلویزنے 32 ارب روپے کا ریونیوحاصل کیا۔ گزشتہ ڈھائی سال میں ریلوے کے مسافروں کی تعداد میں ایک کروڑ 20 لاکھ مسافروں کا اضافہ ہواہے، مال گاڑیاں جوکہ پہلے ایک ماہ میں صرف 12 سے 14 چلتی تھیں اب ماہانہ 300 سے زیادہ چل رہی ہیں، محکمے کی اراضی کوبھی کمپیوٹرائزڈ کرنے کاعمل جاری ہے۔
رواں سال جون تک ای ٹکٹنگ کانظام شروع کردیاجائے گا، ذرائع کے مطابق ریلوے نے ملازمین کے 5 ارب سے زائدکے واجبات بھی ادا کردیے ہیں۔ رواں مالی سال 2016میں خسارے میں چلنے والی خوشحال خان خٹک ایکسپریس، فریدایکسپریس اوربولان میل کو نجی سیکٹر کے حوالے کر دیا جائے گا۔ گزشتہ ڈھائی سال کے عرصے میں 7 پزار 680 کنال زمین واگزارکرالی ہے جب کہ صوبوں میں ریلویزکی اراضی قابضین سے خالی کرانے کے سلسلے میں آپریشن جاری ہے۔