سندھ جلد ملک کا سب سے بڑا پاور ہاؤس بن جائیگا قائم علی شاہ
ونڈپاورپروجیکٹ کیلیے زمین کی الاٹمنٹ سے متعلق تقریب سے خطاب
KARACHI:
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ چندسال میں ونڈانرجی کے شعبے میں اہم کردارادا کرے گا۔ یہ بات انھوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں میسرزاین بی ٹی پاورپاکستان لمیٹڈ کو ضلع ٹھٹھہ میں 500 میگاواٹ ونڈ پاور پروجیکٹ کے لیے زمین کی الاٹمنٹ کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انھوں نے کہاکہ سندھ حکومت نئی لینڈالاٹمنٹ پالیسی کے تحت سرمایہ کاروں کی سہولت اور تعاون کے لیے تمام ممکنہ تعاونفراہم کرے گی اور انھیں علاقے میں سیکیورٹی اور کمپنیوں کی مینجمنٹ کے قریبی رابطے کی سہولتیں بھی فراہم کرے گی۔ انھوں نے کہاکہ سندھ میں ہوا سے بجلی بنانے کا منصوبہ ایشیا کا سب سے بڑا منصوبہ ہے جبکہ سندھ جلد پاکستان کا سب سے بڑا پاورہاؤس بن جائے گا ۔
چیئرمین سندھ بورڈ آف انویسٹمنٹ زبیر موتی والا نے پروجیکٹ کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ میسرز این بی ٹی منصوبہ کم سے کم مدت میں پایہ تکمیل کو پہنچائے گی اور منصوبے کے حجم وار کمپنی کی پروفائل کودیکھتے ہوئے ہمیں توقع ہے کہ فزیکل سول ورک 12 ماہ کی مدت میں شروع ہوجائے گا اور سی او ڈی 18 ماہ میں حاصل کرلی جائے گی۔ انھوں نے مزید کہاکہ زمین سندھ حکومت کی نئی لینڈپالیسی کے تحت الاٹ کی جائے گی
جہاں پر فٹ پرنٹس کے تحت رقبہ سرمایہ کاروں کو لیز پردیا جائے گا اور باقی ماندہ زمین حکومت کے قبضے میں رہے گی اور دیگر سرگرمیوں کے لیے استعمال ہوسکتی ہے جوکہ ونڈ فارم کی تنصیب اور ہوا کی اسپیڈ میں کوئی خلل نہ ڈالے ۔ انھوں نے شرکاء کو بتایا کہ پرانی پالیسی کے تحت 500 میگاواٹ کے لیے 12500 ایکڑ زمین درکار ہوتی تھی اور نئی پالیسی کے تحت ہم صرف 908 ایکڑ زمین الاٹ کررہے ہیں جبکہ بین الاقوامی اصولوں کے عین مطابق ہے۔
انھوں نے کہا کہ 30 مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو1800 میگاواٹ سے زائد بجلی کی پیداوار کے لیے زمین الاٹ کی جارہی ہے اور ہمیں امید ہے کہ جون 2013 تک کم از کم 800 میگاواٹ بجلی کی پیداوار شروع ہوجائے گی ۔
انھوں نے مزید کہا کہ کمپنیوں سے سندھ حکومت نے میسرز ملا کوف کے ساتھ سندھ میں خاص طور پرتھر کے علاقے میں تھر کول فائیرڈ پاور پلانٹ کے 1000 میگاواٹ کے تنصیب کے لیے مشاورت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ملا کوف کے وفد کو آئی سی بی میں تھر مائننگ اور پاور جنریشن پروجیکٹ کے آئندہ اجلاس میں شرکت کے لیے بھی مدعوکیا ۔
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ چندسال میں ونڈانرجی کے شعبے میں اہم کردارادا کرے گا۔ یہ بات انھوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں میسرزاین بی ٹی پاورپاکستان لمیٹڈ کو ضلع ٹھٹھہ میں 500 میگاواٹ ونڈ پاور پروجیکٹ کے لیے زمین کی الاٹمنٹ کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انھوں نے کہاکہ سندھ حکومت نئی لینڈالاٹمنٹ پالیسی کے تحت سرمایہ کاروں کی سہولت اور تعاون کے لیے تمام ممکنہ تعاونفراہم کرے گی اور انھیں علاقے میں سیکیورٹی اور کمپنیوں کی مینجمنٹ کے قریبی رابطے کی سہولتیں بھی فراہم کرے گی۔ انھوں نے کہاکہ سندھ میں ہوا سے بجلی بنانے کا منصوبہ ایشیا کا سب سے بڑا منصوبہ ہے جبکہ سندھ جلد پاکستان کا سب سے بڑا پاورہاؤس بن جائے گا ۔
چیئرمین سندھ بورڈ آف انویسٹمنٹ زبیر موتی والا نے پروجیکٹ کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ میسرز این بی ٹی منصوبہ کم سے کم مدت میں پایہ تکمیل کو پہنچائے گی اور منصوبے کے حجم وار کمپنی کی پروفائل کودیکھتے ہوئے ہمیں توقع ہے کہ فزیکل سول ورک 12 ماہ کی مدت میں شروع ہوجائے گا اور سی او ڈی 18 ماہ میں حاصل کرلی جائے گی۔ انھوں نے مزید کہاکہ زمین سندھ حکومت کی نئی لینڈپالیسی کے تحت الاٹ کی جائے گی
جہاں پر فٹ پرنٹس کے تحت رقبہ سرمایہ کاروں کو لیز پردیا جائے گا اور باقی ماندہ زمین حکومت کے قبضے میں رہے گی اور دیگر سرگرمیوں کے لیے استعمال ہوسکتی ہے جوکہ ونڈ فارم کی تنصیب اور ہوا کی اسپیڈ میں کوئی خلل نہ ڈالے ۔ انھوں نے شرکاء کو بتایا کہ پرانی پالیسی کے تحت 500 میگاواٹ کے لیے 12500 ایکڑ زمین درکار ہوتی تھی اور نئی پالیسی کے تحت ہم صرف 908 ایکڑ زمین الاٹ کررہے ہیں جبکہ بین الاقوامی اصولوں کے عین مطابق ہے۔
انھوں نے کہا کہ 30 مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو1800 میگاواٹ سے زائد بجلی کی پیداوار کے لیے زمین الاٹ کی جارہی ہے اور ہمیں امید ہے کہ جون 2013 تک کم از کم 800 میگاواٹ بجلی کی پیداوار شروع ہوجائے گی ۔
انھوں نے مزید کہا کہ کمپنیوں سے سندھ حکومت نے میسرز ملا کوف کے ساتھ سندھ میں خاص طور پرتھر کے علاقے میں تھر کول فائیرڈ پاور پلانٹ کے 1000 میگاواٹ کے تنصیب کے لیے مشاورت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ملا کوف کے وفد کو آئی سی بی میں تھر مائننگ اور پاور جنریشن پروجیکٹ کے آئندہ اجلاس میں شرکت کے لیے بھی مدعوکیا ۔