کراچی حصص مارکیٹ انڈیکس پہلی بار 15900 کی حد عبور کر گیا
افراط زر میں کمی اورشرح سود گھٹنے کی امید پرخریداری، انڈیکس 114 پوائنٹس کے اضافے سے 15910 ہوگیا۔
ملک میں افراط زر کی شرح ممکنہ طور پرگھٹ کر7.5 تا8 فیصد تک پہنچنے سے نئی مانیٹری پالیسی میں قرضوں کی شرح سود میں مزید کمی کی توقعات اور دوروزہ بندش کے بعد نیویارک مارکیٹ میں حصص کی تجارتی سرگرمیاں بحال ہونے کے اثرات بدھ کوکراچی اسٹاک ایکس چینج پربھی مرتب ہوئے اور کاروبار میں تیزی کا رحجان غالب رہا۔
جس سے پہلی بارانڈیکس کی15900 کی حد بھی عبور ہوگئی جبکہ اس سے قبل 24 اکتوبر2012 کو پہلی بارانڈیکس 15886 پوائنٹس کی نئی ریکارڈ سطح تک پہنچا تھا جو بدھ کو ٹوٹ گیا، تیزی کے باعث43 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 25 ارب43 کروڑ14 لاکھ32 ہزار935 روپے کا اضافہ ہوا، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر4.04 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی اور اس دوران مقامی کمپنیوں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر4 کروڑ13 لاکھ15 ہزار805 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس بھاری انخلا کے باوجود مارکیٹ میں تیزی کے اثرات غالب رہے۔
کیونکہ غیرملکیوں کی جانب سے27 لاکھ 82 ہزار428 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے3 کروڑ85 لاکھ3 ہزار 16 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے30 ہزار362 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جو مارکیٹ میں تیزی کا سبب بنی۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ خام تیل کی عالمی قیمتوں میں دوبارہ اضافے کی وجہ سے بدھ کو آئل اسٹاکس میں خریداری سرگرمیاں نمایاں رہیں، اسی طرح سیمنٹ اسٹاکس کے علاوہ بعض بینکوں اور فرٹیلائزر کمپنیوں میں بھی خریداری سرگرمیاں دیکھنے میں آئیں۔ ماہرین کے مطابق پی پی ایل اور حبکو کے توقعات کے برعکس بہتر مالیاتی نتائج بھی حصص کی تجارت پر اثراندز ہوئے اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا، تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس 100 انڈیکس114.18 پوائنٹس کے اضافے سے 15910.11 ہوگیا۔
جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 111.51 پوائنٹس کے اضافے سے13024.76 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 221.02 پوائنٹس کے اضافے سے27821.39 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت60 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر13 کروڑ 58 لاکھ36 ہزار 444حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 336 کمپنیوں کے حصص تک وسیع ہوا جن میں144 کے بھائو میں اضافہ، 173 کے داموں میں کمی اور 19 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں باٹا پاکستان کے بھائو 71 روپے بڑھ کر1515 روپے اور آئس لینڈ ٹیکسٹائل کے بھائو18.23 روپے بڑھ کر 382.87 روپے ہوگئے جبکہ کولگیٹ پامولیو کے بھائو67.47 روپے کم ہو کر 1282.08 روپے اور نیشنل فوڈز کے بھائو 17.13 روپے کم ہوکر 325.69 روپے ہوگئے۔
جس سے پہلی بارانڈیکس کی15900 کی حد بھی عبور ہوگئی جبکہ اس سے قبل 24 اکتوبر2012 کو پہلی بارانڈیکس 15886 پوائنٹس کی نئی ریکارڈ سطح تک پہنچا تھا جو بدھ کو ٹوٹ گیا، تیزی کے باعث43 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 25 ارب43 کروڑ14 لاکھ32 ہزار935 روپے کا اضافہ ہوا، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر4.04 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی اور اس دوران مقامی کمپنیوں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر4 کروڑ13 لاکھ15 ہزار805 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس بھاری انخلا کے باوجود مارکیٹ میں تیزی کے اثرات غالب رہے۔
کیونکہ غیرملکیوں کی جانب سے27 لاکھ 82 ہزار428 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے3 کروڑ85 لاکھ3 ہزار 16 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے30 ہزار362 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جو مارکیٹ میں تیزی کا سبب بنی۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ خام تیل کی عالمی قیمتوں میں دوبارہ اضافے کی وجہ سے بدھ کو آئل اسٹاکس میں خریداری سرگرمیاں نمایاں رہیں، اسی طرح سیمنٹ اسٹاکس کے علاوہ بعض بینکوں اور فرٹیلائزر کمپنیوں میں بھی خریداری سرگرمیاں دیکھنے میں آئیں۔ ماہرین کے مطابق پی پی ایل اور حبکو کے توقعات کے برعکس بہتر مالیاتی نتائج بھی حصص کی تجارت پر اثراندز ہوئے اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا، تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس 100 انڈیکس114.18 پوائنٹس کے اضافے سے 15910.11 ہوگیا۔
جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 111.51 پوائنٹس کے اضافے سے13024.76 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 221.02 پوائنٹس کے اضافے سے27821.39 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت60 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر13 کروڑ 58 لاکھ36 ہزار 444حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 336 کمپنیوں کے حصص تک وسیع ہوا جن میں144 کے بھائو میں اضافہ، 173 کے داموں میں کمی اور 19 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں باٹا پاکستان کے بھائو 71 روپے بڑھ کر1515 روپے اور آئس لینڈ ٹیکسٹائل کے بھائو18.23 روپے بڑھ کر 382.87 روپے ہوگئے جبکہ کولگیٹ پامولیو کے بھائو67.47 روپے کم ہو کر 1282.08 روپے اور نیشنل فوڈز کے بھائو 17.13 روپے کم ہوکر 325.69 روپے ہوگئے۔