بزنس کمیونٹی کو صنعتوں میں آگ لگنے کے واقعات پر تشویش

وجوہ جاننے کیلیے عدالتی تحقیقات کی جائیں،کاٹی، فائر فائٹنگ نظام پرعدم اطمینان کااظہار.

آگ بجھانے کے جدید آلات حاصل، پانی کی بروقت ترسیل، صنعتوں کیلیےعلیحدہ انتظام کامطالبہ۔ فوٹو: فائل

تاجروں و صنعتکاروںنے چند ماہ سے مختلف صنعتی علاقوں میں فیکٹریوں میں آتشزدگی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ تاحال آتشزدگی کی زد میں آنے والی کسی فیکٹری کونقصان سے نہیں بچایا جاسکا۔


کاٹی کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر، چیئرمین زبیر چھایا اور آل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ لگتا ہے متعلقہ ذمے دار اداروں کے پاس مطلوبہ مشینری ہے نہ پیشہ ورانہ افرادی قوت اور آگ بجھانے کیلیے پانی کی فوری ترسیل کا بندوبست ہے۔ انھوں نے صنعتی علاقوں میں آتشزدگی کی شکار5 فیکٹریوں کی تباہی پر تشویش اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک فیکٹری فائر بریگیڈ کی تاخیر سے جل کرراکھ ہو گئی، فائر فائٹنگ سسٹم فرسودہ اور ناکارہ ہوچکا ہے جس کے سبب فائر بریگیڈ کا عملہ آگ پر قابو پانے کی صلاحیت سے محروم ہوگیا ہے۔

اس کے علاوہ پانی بھی بروقت اور آسانی سے دستیاب نہیں ہوتا۔ تاجررہنمائوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فائر فائٹنگ نظام میں بہتری لائی جائے اور آگ بجھانے کے جدید ترین آلات خریدے جائیں جبکہ صنعتی علاقوں کیلیے علیحدہ سے فائر بریگیڈ مخصوص کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے اسنار کل کی قلت کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ بڑے نقصانات سے بچنے کیلیے فوری مزید اسنار کلز خریدی جائیں۔ انھوں نے آتشزدگی کے واقعات کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا تاکہ اس بات کا پتا چلایا جاسکے کہ ایسے واقعات کے مقاصد صنعتی ترقی کو سبوتاژ کرنا تو نہیں۔
Load Next Story