استنبول میں خودکش دھماکے میں 9جرمن سیاحوں سمیت 10 افراد ہلاک درجنوں زخمی

خود کش بمبار عورت نے نیلی مسجد کے سامنے سیاحوں کے مجمعے میں آکر خود کو اڑا یا، عینی شاہدین

دھماکے کے وقت جائے وقوعہ پرسیکڑوں سیاح موجود تھے جس کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے ، ترک میڈیا : فوٹو : فائل

استنبول کے معروف سیاحتی مقام سلطان احمد پر خود کش دھماکے کے نتیجے میں9 جرمن سیاحوں سمیت 10 افراد ہلاک جب کہ درجنوں زخمی ہوگئے ۔

بین الاقوامی خبر ایجنسی کے مطابق ترکی کے سب سے بڑے شہر استنبول کے سیاحتی مرکز سلطان احمد اسکوائر میں تاریخی نیلی مسجد کے قریب عین اس وقت دھماکا ہوا جب لوگوں کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی ۔ دھماکے کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں تاہم ترک حکام نے ابتدائی طور 9 جرمن سیاحوں سمیت 10 افراد کی ہلاکت اور 15 کے زخمی ہونےکی تصدیق کی ہے۔موقع پر موجود لوگوں کا کہنا ہے کہ دھماکا خودکش تھا اور ایک خاتون نے مجمع میں گھس کر خود کو اڑایا ہے تاہم سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی۔دھماکے کے فوری بعد امدادی ٹیموں نے لاشوں اور زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کردیا ہے جبکہ پولیس علاقے کو سیل کرکے سرچ آپریشن کررہی ہے۔


دوسری جانب ترک وزیراعظم رجب طیب ادگان نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ استنبول دھماکے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے تمام افراد کا تعلق جرمنی سے ہے جب کہ دھماکا جنگجو تنظیم داعش کے جنگجو نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اتحاد کی سخت ضرورت ہے اور ترک حکومت نہ صرف دہشت گرد تنظیموں کے خلاف لڑائی جاری رکھے گی بلکہ شامی عوام کے شانہ بشانہ بھی کھڑی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ سے ترکی میں پرتشدد کارروائیاں بڑھ گئی ہیں۔ چند ماہ پہلے بھی ایک ریلی کے دوران دھماکے میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔

Load Next Story