شام میں غذائی قلت کے باعث سیکڑوں افراد کی موت کا خدشہ ہے اقوام متحدہ

مضایا میں تقریباً 400 سے زائد افراد کھانے پینے کی اشیاء سے محروم ہیں، اقوام متحدہ کے نمائندہ برائے انسانی حقوق


ویب ڈیسک January 12, 2016
مدایا میں تقریباً 400 سے زائد افراد کھانے پینے کی اشیاء سے محروم ہیں، اقوام متحدہ کے نمائندہ برائے انسانی حقوق، فوٹو؛ فائل

ISLAMABAD: اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ خانہ جنگی سے متاثرہ ملک شام میں غذائی اجناس کی قلت کے بحران میں شدت آتی جارہی ہے جس کے باعث سیکڑوں افراد کے کی زندگی موت کے دھانے پر ہے۔

خانہ جنگی سے متاثرہ ممالک کو پناہ گزینوں کی ہجرت سمیت متعدد مسائل کا سامنا ہے اور صورتحال اب اس حد تک خوفناک ہوچکی ہے کہ ان ممالک میں غذائی قلت کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے اور پیٹ بھرنے کے لیے لوگ بچوں کو درختوں کے پتے کھلا نے پر مجبور ہیں اسی ابھرتی ہوئی صورتحال کے متعلق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے نمائندے نے خبردار کیا ہے کہ خانہ جنگی سے متاثرہ ملک شام میں غذائی قلت کا بحران شدت اختیار کرتا جارہا ہے جس کے باعث بچوں سمیت سیکڑوں افراد موت کے دھانے پر ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے نمائندے اسٹیفن اوبرائین کا کہنا تھا کہ شام کے علاقے مضایا میں تقریباً 400 سے زائد افراد موجود ہیں جو کہ کھانے پینے کی اشیاء سے محروم ہیں لہٰذا ان تمام افراد کو فوری طور طبی امداد کے لیے کسی محفوظ مقام پر منتقل کیا جانا چاہیے ورنہ صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز شام کے قصبہ مضایا میں اقوام متحدہ کی جانب سے 49 امدادی سامان کے ٹرک پہنچائے گئے تھے جب کہ اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ شام میں خانہ جنگی کے باعث صورتحال انتہائی خراب ہے اور کئی افراد کے بھوک کے باعث مرنے کی مصدقہ اطلاعات ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں