ممبئی حملہ کیس جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ مسترد۔ بھارت

دونوںحکومتوںمیںایسامعاہدہ تھابھی تو غیرقانونی ہے،اسے ختم کیاجائے،عدالت


ایکسپریس July 18, 2012
گواہان پرجرح کاحق نہ دینے سے قانونی حیثیت نہیں رہی، دونوں حکومتوں میں ایسا معاہدہ تھا بھی تو غیرقانونی ہے،اسے ختم کیاجائے،عدالت۔ فوٹو/اے ایف پی

انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبرایک کے جج چوہدری حبیب الرحمان نے ممبئی حملہ سازش کیس میں پاکستان سے بھارت جانے والے عدالتی کمیشن کی رپورٹ کو غیر قانونی و غیر آئینی قرار دیتے ہوئے مستردکر دیا ہے اور قرار دیا ہے یہ رپورٹ اور بیانات پاکستان میںگرفتار ملزمان کے خلاف بطور شہادت یا ثبوت کے پیش نہیںکیے جاسکتے کیونکہ عدالتی کمیشن کے سربراہ نے بیانات ریکارڈکرانے والے کسی بھی سرکاری گواہ پرکمیشن کے ارکان کو جرح کرنے کا قانونی حق نہیں دیا جس کے باعث اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں رہی۔

یہ عدالتی کمیشن اسی سال14مارچ کو بھارت گیا تھا اور اس نے21مارچ تک ممبئی کی مجسٹریٹ عدالت میںگواہان کے بیانات ریکارڈکیے تھے،عدالت نے اپنے مفصل فیصلے میں ملزمان کے وکلا خواجہ حارث اور ریاض چیمہ ایڈووکیٹس کا یہ موقف درست قرار دیدیا کہ گواہان پر ملزمان کے وکلا کی جرح پاکستان اور بھارت کے قانون شہادت میں لازمی ہے، یہ قانونی تقاضا پورا نہ ہونے سے گواہ کی قانونی حیثیت ختم ہوگئی ہے۔

عدالتی کمیشن کے سربراہ چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ ممبئی ایس ایس شندے نے بھارت میں ریکارڈکئے جانے والے چاروں گواہان، مقدمہ کے چیف تفتیشی آفیسر ایس پی رمیش مہالے،اجمل قصاب کا اقبالی بیان ریکارڈکرنے والی خاتون مجسٹریٹ مسز آر وی سووند بگولے اور ممبئی حملہ میں جاں بحق ہونے والے166افراد کا پوسٹ مارٹم کرنے والے26 بھارتی ڈاکٹروںکی ٹیم کے2 سینئرز ترین ڈاکٹر، ڈاکٹرگنیش اور ڈاکٹر سالیش پر عدالتی کمیشن کے پاکستانی ارکان کو قانون کے مطابق جرح نہیںکرنے دی،

مجسٹریٹ کا یہ اقدام غیر قانونی ہے اس وجہ سے چاروںگواہان کے بیانات بھی غیر قانونی ہوگئے ہیں ۔پاکستانی عدالت نے عدالتی کمیشن کی رپورٹ میں بھارتی مجسٹریٹ کی طرف سے شامل کئے گئے اس موقف کو بھی مستردکر دیا ہے کہ جرح کا حق پاکستان اور بھارت کی حکومتوں کے درمیان ہونے والے معاہدہ کی وجہ سے نہیں دیا گیا اور ممبئی ہائیکورٹ کا بھی یہی حکم تھا۔ عدالت نے قرار دیا کہ اگر ایسا کوئی معاہدہ بھی ہے تو اسے ختم کیا جائے یہ معاہدہ بھی غیر قانونی ہے ۔

دونوں حکومتیں اس بابت نیا معاہدہ کر سکتی ہیں جس میںگواہان پر جرح کا حق دیا جانا لازمی ہے،اس صورت میں مقدمہ کے سرکاری پراسیکیوٹرز درخواست دے سکتے ہیں وگرنہ یہ رپورٹ ضائع تصور ہوگی اور اس کیس کی سماعت21جولائی تک ملتوی کر دی ۔آئندہ تاریخ کیلئے مزید سرکاری گواہان کی بھی طلبی کر لی گئی ہے،درخواست گزار لشکر طیبہ کے گرفتار سربراہ ذکی الرحمان لکھوی کے وکیل ریاض چیمہ ایڈووکیٹ نے ایکسپریس سے گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی عدالتیںآزاد ہیں یہ فیصلہ قانون اور حق کی فتح ہے، ہمیں انصاف ملا ہے۔

سرکاری پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار علی نے کہا کہ بھارت میں عدالتی کمیشن کے سامنے ہم نے بھی ملزمان کے وکلاء کوگواہان پر جرح کا قانونی حق دینے کی بھارتی مجسٹریٹ سے استدعا کی تھی یہ ہمارا یا حکومت پاکستان کا نہیں بلکہ بھارتی مجسٹریٹ کا قصور ہے، اگر بھارت ملزمان کو سزا دلوانا چاہتا ہے تو وہ یہ قانونی تقاضے پورے کرے۔بی بی سی کے مطابق عدالت نے کہا ہے کہ بھارت میں کمیشن کی کارروائی پاکستانی قوانین سے مطابقت نہیں رکھتی اسلئے اسے پاکستان میں جاری عدالتی کارروائی کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا۔

ثناء نیوزکے مطابق بھارت نے انسداد دہشتگردی کی عدالت کی طرف سے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ مستردکرنے کی اطلاعات پرفوری ردعمل میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی کمیشن نے جو شواہد جمع کیے وہ ممبئی حملوں میں ملوث افرادکو سزا دلوانے کیلئے کافی ہیں۔ بھارتی سیکرٹری داخلہ آرکے سنگھ نے نئی دہلی میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے ذریعے پاکستانی حکام سے عدالتی فیصلے کی نقل حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد ہم حکومت پاکستان سے جاننے کی کوشش کریںگے کہ وہ اس سلسلے میںکیا تجویزکرتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں