کوئٹہ میں خود کش دھماکے سے سیکیورٹی فورسزکے 14 اہلکار شہید 36 افراد زخمی

دھماكے میں 8 سے 9 كلو گرام بارود اورنٹ بولٹ استعمال كیے گئے، بم ڈسپوزل اسکواڈ


ویب ڈیسک January 13, 2016
دھماكے میں 8 سے 9 كلو گرام بارود اورنٹ بولٹ استعمال كیے گئے، بم ڈسپوزل اسکواڈ، فوٹو: اے ایف پی

نواحی علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن میں پولیو مركز كے باہر خودكش حملے میں 14 سیکیورٹی اہلکار شہید اور 36 افراد زخمی ہوگئے جب کہ دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔



پولیس كے مطابق كوئٹہ كے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن كے پولیو مركز پر 200 كے قریب پولیو وركرز موجود تھے جن کی حفاظت كے لیے مركز كے باہر پولیس اور ایف سی كی بھاری نفری بھی موجود تھی کہ اس دوران مركز كے قریب ہی ہوٹل سے باہر آنے والے ایك شخص نے پولیس كے پاس پہنچ كر خود كو دھماكے سے اڑالیا جس سے 2 پولیس سب انسپكٹر اور5 اسسٹنٹ انسپكٹرز اور ایف سی كے جوان سمیت 14اہلكار شہید اور36 زخمی ہوگئے جب کہ دھماكے میں ایك شہری بھی شہید ہوا۔





عینی شاہدین کے مطابق دھماكا اس قدر شدید تھا كہ شہداء كے اعضا دور دور تك بكھر گئے، قریب كھڑی تین گاڑیوں، متعدد سائیكلوں اور موٹرسائیكلوں كے علاوہ چار دكانیں بھی تباہ ہوگئیں اور درجنوں عمارتوں كے شیشے ٹوٹ گئے۔بم ڈسپوزل اسكواڈ كے مطابق دھماكے میں 8 سے 9 كلو گرام بارود اورنٹ بولٹ استعمال كیے گئے جب کہ دھماکے کے شہدا میں سب انسپكٹر منیم احمد، سب انسپكٹر خان محمد، اے ایس آئی عبدالقادر، كانسٹیبل فیض اللہ، اے ایس آئی جمعہ خان، اے ایس آئی عبدالخالق، كانسٹیبل محمد آصف، سب انسپكٹررسول بخش، سب انسپكٹر حضور بخش، ہیڈ كانسٹیبل علی گل، اے ایس آئی محمد آصف، ایف سی كانسٹیبل توصیف،شہری علی محمد سمیت ایك نامعلوم شخص شامل ہے۔



دھماکے میں 36 افراد زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ دھماكے كی اطلاع ملتے ہی پولیس ، فرنٹیئر كور كا عملہ موقع پر پہنچ گیا جنہوں نے علاقے كو گھیرے میں لے كر زخمیوں اور لا شوں كو اسپتال پہنچا دیا۔ صوبائی وزیر میر سرفراز بگٹی، سیكرٹری داخلہ، كیپٹن ریٹائرڈ اكبر حسین درانی، انسپكٹر جنرل پولیس بلوچستان احسن محبوب، ڈی آئی جی كوئٹہ ڈویژن سید امتیاز شاہ سمیت دیگر افسران بھی موقع پر پہنچ گئے اور امدادی كاموں كا جائزہ لیا۔





دھماکے کے بعد کوئٹہ کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور تمام ڈاكٹروں پیرامیڈیكل اسٹاف سمیت عملے كو فوری طور پر طلب كر لیا گیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاﷲ زہری اور صوبائی وزراء سمیت قائم مقام كمانڈر سدرن كمانڈ میجر جنرل آفتاب احمد خان نے زخمیوں كی عیادت کی جب کہ وزیراعلیٰ نے اسپتال انتظامیہ كو زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔



بعد ازاں شہید ہونے والے پولیس افسروں وجوانوں كی نماز جنازہ پولیس لائن ہیڈ كوارٹر میں ادا كی گئی جس میں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاﷲ زہری، صوبائی وزرا، آئی جی پولیس احسن محبوب، ڈی آئی جی سید امتیاز شاہ، سیكرٹری داخلہ اكبر حسین درانی اور پولیس افسروں اورجوانوں كی بڑی تعداد نے شركت كی۔



صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے جائے وقوعہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان كو امن وامان كا گہوارہ بنا نے كیلئے كسی بھی قربانی سے دریغ نہیں كریں گے، سیكورٹی فورسز نے پہلے بھی قربانی دی اور آئندہ بھی دیں گے۔ انہوں نے كہا كہ شہداء كی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور بلوچستان كو امن وامان كا گہوارہ بنائیں گے عوام كے تحفظ كیلئے كسی بھی قربانی سے دریغ نہیں كریں گے۔



صوبائی حكومت نے كوئٹہ میں انسداد پولیو مہم جاری ركھنے كا فیصلہ حملے میں شہید ہونے والوں كے لیے10لاكھ جب كہ زخمیوں كے لئے5لاكھ روپے معاوضہ دینے كا اعلان كیا گیا۔



دوسری جانب سیٹلائٹ ٹاؤن دھماکے کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق مقدمے میں انسداد دہشت گردی اور دھماکا خیز ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں تاہم واقعے کا مقدمہ حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والوں کے خلاف بھی درج کیا جائے گا۔



ادھر وزیراعظم نواز شریف نے کوئٹہ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیوں سے ہمارے جوانوں کے حوصلے کم نہیں ہوں گے اور ملک سے دہشت گردوں کا خاتمہ کر کے ہی دم لیں گے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بھی کوئٹہ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے آئی جی بلوچستان سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں