کراچی میں بدامنی جاری پولیس افسر اور اہلکار سمیت 8افراد ہلاک

اے ایس آئی رفیق کو مراد میمن گوٹھ میں نشانہ بنایا گیا،40سالہ اہلکار سعید منصوری کو گلستان جوہر میں گولی ماری گئی

اتحاد ٹائون میں خاتون قتل، ناظم آباد میں شبیرحسین جبکہ اتحاد ٹائون میں فائرنگ سے سیلم خان، محمد ساجد اور عابد ہلاک۔ فوٹو: فائل

شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں اہلکار اور پولیس افسر سمیت 8 اہلکار جاں بحق ہوگئے جبکہ سیکیورٹی گارڈ زخمی ہوگیا ۔

تفصیلات کے مطابق میمن گوٹھ کے علاقے مراد میمن گوٹھ سندھ بلوچستان ہوٹل کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے اے ایس آئی 42 سالہ رفیق خاصخیلی ولد عطا محمد کو فائرنگ کر کے شدید زخمی کردیا اور موقع سے فرار ہوگئے زخمی پولیس افسر کو انتہائی تشویشناک حالت میں جناح اسپتال لیجایا گیا جہاں وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا ، پولیس کے مطابق مقتول کو سر اور چہرے پر گولیاں لگی تھیں جبکہ وہ میمن گوٹھ تھانے میں انویسٹی گیشن میں تعینات اور 5 بچوں کا باپ تھا۔

پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی ، مقتول کی لاش اس کی رہائش گاہ جام کنڈو گوٹھ بن قاسم پہنچی تو کہرام مچ گیا ، میمن گوٹھ پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ واردات میں لیاری گینگ وار کے ملزمان ملوث ہو سکتے ہیں تاہم پولیس واقعہ کی مزید تحقیقات کر رہی ہے ، شارع فیصل کے علاقے گلستان جوہر بلاک 14 واقع فائرنگ سے سی آئی ڈی انسداد انتہا پسندی سیل میں تعینات پولیس اہلکار 40 سالہ سعید منصوری جاں بحق ہوگیا جس کی لاش پولیس نے ضابطے کی کارروائی کیلیے جناح اسپتال پہنچائی ، پولیس کے مطابق مقتول جائے وقوعہ کے قریب واقع میٹرو پولیٹن اسکول میں پی ٹی ماسٹر تھا ، مقتول سعید منصوری کو ڈاکوؤں نے فائرنگ کر کے ہلاک کیا ہے جو کہ ایک خاتون سے لوٹ مار کر رہے تھے ، ڈاکوؤں کو دیکھ کر پولیس اہلکار نے انھیں پکڑنے کی کوشش کی تو انھوں فائرنگ کر دی۔

مقتول 3 بچوں کا باپ اور نارتھ کراچی سیکٹر 3 کا رہائشی تھا جس کی لاش پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کر دی ، مقتول کی نماز جنازہ گارڈن ہیڈ کوارٹرز میں بعد نماز عشا ادا کی گئی جس میں سی آئی ڈی پولیس کے اعلیٰ افسران و اہلکاروں کے علاوہ مقتول کے اہلخانہ ، دوست اور اہل محلہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ نارتھ ناظم آباد بلاک ڈی احباب سوئٹ کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے موٹر سائیکل سوار 52 سالہ شبیر حسین ولد سیف الدین ہلاک ہو گیا ،مقتول کی لاش عباسی شہید اسپتال پہنچائی گئی پولیس کے مطابق مقتول نارتھ ناظم آباد بلاک سی کا رہائشی اور2 بچوں کا باپ تھا۔

جبکہ اس کی نیو کراچی یوپی موڑ کے قریب ہارڈ ویئر کے سامان کی دکان ہے واردات کے وقت مقتول اپنی دکان بند کر کے اپنے دوست علی اصغر کے ساتھ موٹر سائیکل پر گھر کی طرف آرہا تھا کہ نامعلوم مقام پر نامعلوم ملزم نے گردن پر ایک گولی ماری جس کا موٹر سائیکل چلانے والے علی اصغر کو بھی پتہ نہیں چلا جب موٹر سائیکل احباب سوئٹ شاپ کے سامنے پہنچی تو شبیر حسین کا سر علی اصغر کے کندھے پر لڑھک گیا جس پر اس نے فوری طور پو موٹر سائیکل روکی تو شبیر حسین خون میں لت پت تھا جبکہ موچکو تھانے کی حدود بلدیہ ٹاؤن اتحاد ٹاؤن جھنگوی چوک کے قریب کی رہائشی75سالہ زلفروزہ زوجہ اﷲ خان آفریدی کو نامعلوم ملزمان نے گھر میں گھس کر فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔


فائرنگ کی زد میں آکر مقتولہ کے بہو اسلام بی بی اور2پوتے10سالہ اشفاق خان آفریدی ولد منشا خان آفریدی اور13سالہ شاہد خان آفریدی ولد ایاز خان آفریدی زخمی ہو گئے ہلاک و زخمی ہونے والوں کو سول اسپتال پہنچایا گیا ، مقتولہ 5 بچوں کی ماں تھی ، ایس ڈی پی او سعید آباد ڈی ایس پی احمد بیگ نے ایکسپریس کو بتایا کہ پولیس نے مقتولہ کے2 پڑوسیوں خالد محسود اور عبد اﷲ محسود کو فائرنگ کرنے والوں کی معاونت کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ، انھوں نے بتایا کہ مقتولہ کا تعلق آفریدی جبکہ ملزمان کا تعلق محسود قبیلے سے ہے مقتولہ کے بیٹوں کا کچھ عرصہ قبل محسود قبیلے کے لوگوں سے جھگڑا ہوا تھا تاہم علاقہ مکینوں نے بات چیت کے بعد صلح کرادی تھی۔

گزشتہ روز نامعلوم مسلح ملزمان مقتولہ کے پڑوسیوں کے گھر آئے اور پھر ان کے ساتھ ملکر زلفروزہ کے گھر میں جا کر اندھا دھند فائرنگ کر دی جبکہ شارع فیصل تھانے کی حدود گلستان جوہر بلاک17سماما شاپنگ سینٹر ہارون رائل سٹی اپارٹمنٹ کے قریب کے ای ایس سی آفس کے عقب میں جھاڑیوں سے14 سالہ لڑکے کی ہاتھ پاؤں بندھی تشدد زدہ لاش ملی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو تحویل میں لے کر پولیس کارروائی کے لیے جناح اسپتال پہنچایا پولیس کے مطابق مقتول کو نامعلوم ملزمان نے اغوا کر کے ہاتھ پاؤں باندھ کر جسمانی اور مبینہ طور پر جنسی تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گلا گھونٹ کر ہلاک کر دیا اور لاش پھینک کر فرار ہو گئے ، مقتول کی لاش7 سے 8 روز پرانی ہے ، مقتول کے پاس سے ایسی کوئی چیز نہیں ملی جس سے اس کی شناخت کی جاسکے۔

پولیس نے پوسٹ مارٹم اور ضابطے کی کارروائی کے بعد لاش شناخت ورثا کے لیے ایدھی سرد خانے میں رکھوا دی جبکہ قائد آباد تھانے کی حدود شیر پاؤ کالونی چاول گودام کے قریب النفیس پبلک کال آفس پر نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان کی اندھا دھند فائرنگ سے40 سالہ محمد سلیم خان ولد دلفراز خان ، 25 سالہ محمد ساجد ولد خان محمد اور28 سالہ عابد ہزاروی ولد حاجی یوسف ہزاروی ہلاک جبکہ مقتول محمد سلیم خان کا بیٹا 18 سالہ محمد عارف سمیت 8 افراد نیاز یوسفزئی اس کے والد شاد محمد ، عبد الرحمن ، فہیم شاہ ، ارشاد علی ولد عبد الرحیم ، عارد ، محمد اسماعیل ولد وزیر داد ، محمد اقصیٰ ولد وزیرا اور عبد الرزاق مغل زخمی ہو گئے ۔

ہلاک و زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر جناح اسپتال پہنچایا گیا عوامی نیشنل پارٹی کے ترجمان عبد المالک نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقتول محمد سلیم خانANP شیر پاؤ کالونی یونین کونسل نمبر 3 وارڈ کا صدر، عابد ہزاروی نائب صدر جبکہ محمد ساجد کارکن تھے جبکہ زخمی ہونے والا نیاز خان یوسفزئی رکن صوبائی اسمبلی امان اﷲ محسود کا کارڈینیٹر اور ضلع ملیر کا سیکریٹری اطلاعات جبکہ زخمی ہونے والا عارد اور عبد الرحمٰن کارکن ہیں ، واقعے کی اطلاع ملنے پر عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری بشیر جان ، رکن صوبائی اسمبلی امیر نواب ، امان اﷲ محسود اور دیگر عہدیدار اور کارکنوں کی بڑی تعداد جناح اسپتال پہنچ گئی ۔

جاں بحق ہونے ولا عابد ہزاروی مسلم لیگ فنگشنل لانڈھی ٹاؤن کا سابق صدر اور ہزارہ قومی موومنٹ کے مرکزی صدر صدر حاجی خورشید ہزاروی کا چھوٹا بھائی تھا واقعے کے بعد قائد آباد اور لانڈھی میں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری پہنچ گئی اور گشت شروع کر دیا علاقے میں شدید کشیدگی تھی ایس ایچ او قائد آباد امان اﷲ مروت نے بتایا کہ واردات کے وقت 3 موٹر سائیکلوں پر 6 نقاب پوش ملزمان آئے اور نائن ایم ایم پستول سے اندھا دھند فائرنگ کر دی پولیس نے جائے وقوع سے خالی خول برآمد کر لیے ہیں اور واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ۔

بلدیہ ٹاؤن تھانے کی حدود میں 25 اکتوبر کو پولیس مقابلے میں زخمی ہونے والا پولیس کا ہیڈ کانسٹیبل محمد اقبال بکل نمبر14604پی این ایس شفاء اسپتال میں دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا ، مقتول کی لاش پولیس کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کر دی گئی ، مقتول سیکیورٹی ڈویژن میں تعینات تھا جبکہ ان دنوں پولیس ٹریننگ سینٹر سعید آباد میں انٹر میڈیٹ کورس کر رہا تھا ، مقتول کو عید الاضحیٰ کے دوران انتظامی ڈیوٹی پر بلدیہ ٹاؤن تھانے میں عارضی طور پر تعینات کیا گیا تھا ۔

Recommended Stories

Load Next Story