امریکا کا شمالی وزیرستان میں آپریشن کا مطالبہ مناسب نہیں رحمن ملک

طالبان نے حملوں کے لیے نیا طریقہ اپنایا ہے وہ اب اشتہاری ملزمان کے ساتھ مل کر اپنی کارروائیاں کررہے ہیں،وزیر داخلہ

کراچی میں ہر قتل ٹارگٹ کلنگ نہیں، انٹرویو، سفارتکاروںکوفول پروف سیکیورٹی فراہم کریں گے، رچرڈ ہاگ سے گفتگو۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہاہے کہ ملالہ یوسف زئی پر حملے کو جواز بنا کر شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کا مطالبہ کرنا مناسب نہیں۔

امریکا اپنی قوم کی مرضی اور مفاد کے مطابق فیصلے کرتاہے ہم بھی ایسا ہی کریں گے، طالبان نے حملوں کیلیے نیا طریقہ اپنایا ہے اب اشتہاری ملزمان کے ساتھ مل کر اپنی کارروائیاں کررہے ہیں، افغانستان سے ملا فضل اللہ کی حوالگی کی تحریری درخواست کی گئی مگر ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا، پاکستان میں جتنے جرائم اور سماجی مسائل ہیں ان کی وجہ غربت ہے، کراچی میں لوگوں کے ذاتی جھگڑے اور مسائل بھی ہوتے ہیں قتل کے ہر 10 واقعات میں سے زیادہ سے زیادہ2 ہی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ہوتے ہیں ،جس شہر کی آبادی دو کروڑ ہو وہاں جرائم کی شرح اتنی تو ہوتی ہی ہے چاہے وہ شہر نیوریاک ہو یا پھرواشنگٹن ہو۔

برطانوی نشریاتی ادارے کودیے گئے انٹرویومیںانھوں نے کہا کہ ملالہ کی حالت بہتر ہے تاہم انھیں احتیاط اور علاج کی ضرورت ہے، ملالہ پر حملہ کرنے والوں کے حوالے سے رحمن ملک نے کہا کہ ان پر حملہ کرنے والے ایک مخصوص ذہنیت کے پروردہ ہیں وہ عورتوں کی تعلیم کیخلاف ہیں، شمالی وزیرستان میں آپریشن کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہاکہ کسی بھی کارروائی کا فیصلہ فوجی اور سول قیادت مل کر کریں گے، انھوں نے کہا امریکی اپنی قوم کی مرضی اور مفاد کے مطابق فیصلے کرتے ہیں ہم بھی ایسا ہی کریں گے، رحمن ملک نے کہا کہ طالبان نے حملوں کیلیے نیا طریقہ اپنایا ہے طالبان اب اشتہاری ملزمان کے ساتھ مل کر اپنی کارروائیاں کر رہے ہیں۔


سوات میں سرگرم رہنے والے طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ کی حوالگی سے متعلق وزیر داخلہ نے کہا کہ اس بابت افغانستان کے صدر سے نہ صرف بات کی گئی ہے بلکہ تحریری درخواست بھی بھجوا دی گئی تاہم افغانستان نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا۔دریں اثنا نمائندہ ایکسپریس کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک سے قائم مقام امریکی سفیر رچرڈ ہاگ لینڈ نے بدھ کوملاقات کی، امریکی سفیرنے ڈپلومیٹک انکلیومیںکام کرنیوالے سفارتکاروں کی کیورٹی پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیرداخلہ نے کہاکہ حکومت ڈپلومیٹک انکلیومیںکام کرنیوالے سفارتکاروںکی فول پروف کیورٹی کیلیے کوئی کسراٹھا نہ رکھے گی، پاکستان میںتعینات سفارتکاروںکی سیکیورٹی حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے کیونکہ غیرملکی سفارتکارحکومت پاکستان کے مہمان ہیں۔

انھوں نے ڈپلومیٹک انکلیوکی سیکیورٹی مزیدسخت کرنیکی ہدایت کی،وزیرداخلہ نے امریکا میںسمندری طوفان سینڈی کی تباہ کاریوںاورقیمتی انسانی جانوںکے ضیاع پردلی دکھ کابھی اظہارکیاہے۔آن لائن کیمطابق رحمان ملک سے برطانوی رکن پارلیمنٹ لارڈکارلیلے نے ملاقات کی، وزیرداخلہ نے ملالہ یوسفزئی کے علاج معالجہ کیلیے کوئین الزبتھ اسپتال میںبہترین طبی سہولیات کی فراہمی پر انکا شکریہ ادا کیا، وزیرداخلہ نے برطانوی رکن پارلیمنٹ لارڈکارلیلے کے دورے کوخوش آئند قرار دیا جسکا مقصد پاکستانی قانون نافذکرنیوالے اداروں اور پبلک پراسیکیوٹرزکی استعداد کار کو تربیتی پروگرامزکے ذریعے مزید بڑھانا ہے۔

انھوںنے کہاکہ پاکستانی حکومت انسداددہشت گردی کے حوالے سے برطانوی ماہرین اورتجربے سے فوائد اٹھانے کی خواہاں ہے، لارڈکارلیلے نے کہاکہ برطانیہ دہشت گردی کی عفریت کے خاتمے کیلیے پاکستانی قانون نافذ کرنیوالے اداروںاورپبلک پراسیکیوٹرزکی استعداد کار بڑھانے کیلیے مددکر سکتا ہے۔
Load Next Story