چند سالوں میں اسلام امریکا کا دوسرا بڑا مذہب بن جائے گا تحقیق

اس وقت امریکا میں 33 لاکھ مسلمان بستے ہیں اور ان کی تعداد 2050 تک دُگنی ہوجائے گی، تحقیق


ویب ڈیسک January 13, 2016
اس وقت امریکا میں 33 لاکھ مسلمان بستے ہیں اور ان کی تعداد 2050 تک دُگنی ہوجائے گی، تحقیق، فوٹو؛ فائل

اسلام دنیا کے مختلف غیر مسلم ممالک میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور تمام تر منفی پروپیگنڈا کے باوجود لوگ اب بھی اپنی زندگی میں تمام مسائل کا حل اسلام میں تلاش کرتے نظر آرہے ہیں اسی لیے ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اگر مسلمانوں کی تعداد اسی طرح بڑھتی رہی تو 2040 تک اسلام امریکا کا دوسرا بڑا مذہب ہوگا۔

امریکی تھنک ٹینک پیو ریسرچ سینٹر کا کہنا ہے کہ اس وقت امریکا میں 33 لاکھ مسلمان بستے ہیں اور ان کی تعداد 2050 تک دُگنی ہوجائے گی جب کہ مسلمانوں کی تعداد اسی طرح بڑھتی رہی تو ان کی تعداد یہودیوں سے بھی بڑھ جائے گی اور اسلام 2040 تک امریکا کا دوسرا بڑا مذہب بن جائے گا۔ اسی طرح ریسرچ میں کہا گیا ہے کہ اس بات کا بھی امکان ہے کہ مسلم امریکن آبادی کا تناسب بھی ایک فیصد سے بڑھ کر دُگنا ہوجائے گا۔

تحقیق کے مطابق 2010 سے 2015 کے درمیان مسلمان آبادی میں نصف اضافہ تارکین وطن کی آمد کی وجہ سے ہے جب کہ مسلمانوں میں پیدائش کا تناسب بھی دیگر مذاہب کی آبادیوں سے زیادہ ہے۔ تحقیق میں مزید کہا گیا ہے کہ کچھ شہروں میں مسلمانوں کی تعداد ایک فیصد سے بھی زیادہ ہے تاہم مسلمانوں کی تعداد کے بارے میں سرکاری سطح پر کوئی ڈیٹا موجود نہیں ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں